ننکانہ صاحب (باغی ٹی وی نامہ نگار احسان اللہ ایاز)ریسکیو1122نے 2024 میں39,192 ایمرجنسیز پر ریسپانس دیا،آگ کے واقعات میں 62فیصد اضافہ،سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری
ضلعی ہیڈ کوارٹرز پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122 ننکانہ صاحب میں 2024ء کی سالانہ کارکردگی کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر محمد اکرم پنوار نے کی۔ اجلاس میں ریسکیو سیفٹی آفیسر علی عمران، عمران شہزاد، کنٹرول روم انچارج محمد نوید، اسٹیشن کوآرڈینیٹر محمد نواز، شاہد یوسف اور تمام ریسکیو آفیسرز کے ساتھ میڈیا کوآرڈینیٹر ریسکیو 1122 علی اکبر بھی موجود تھے۔
ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر محمد اکرم پنوار نے بتایا کہ پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122 ننکانہ صاحب کو سال 2024ء میں 139,962 کالز موصول ہوئیں جن میں 39,192 ایمرجنسی کالز تھیں۔ ان 39,192 ایمرجنسی کالز میں 39,623 متاثرین کو ریسکیو کیا گیا جن میں سے 7,709 روڈ ٹریفک ایکسیڈنٹس، 25,829 میڈیکل ایمرجنسیز، 455 آگ لگنے کے واقعات، 837 لڑائی جھگڑے اور تشدد، پانی میں ڈوبنے کے 38 واقعات، عمارتوں کے منہدم ہونے کے 28 حادثات اور 4,296 متفرق نوعیت کی ایمرجنسیز کو ریسپانڈ کیا گیا۔ 2024ء میں آگ لگنے کے واقعات کی شرح میں 62% اضافہ دیکھا گیا۔
ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر محمد اکرم پنوار نے کہا کہ ریسکیو 1122 ننکانہ صاحب نے اوسطاً 7 منٹس کا ریسپانس ٹائم برقرار رکھتے ہوئے 39,192 ایمرجنسیز میں 14,623 زخمیوں کو موقع پر طبی امداد فراہم کی، جبکہ 24,112 متاثرین کو طبی امداد دینے کے بعد مختلف ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔ سڑک کے حادثات اور میڈیکل ایمرجنسیز میں 888 متاثرین جانبر نہ ہو سکے۔ ضلعی سطح پر علاج کی سہولتیں میسر نہ ہونے کی وجہ سے ڈاکٹرز نے 2,746 مریضوں کو ریفر کر دیا۔ پنجاب ایمرجنسی سروس ننکانہ صاحب کی پیشنٹ ٹرانسفر سروس کے ذریعے لاہور اور فیصل آباد کے ہسپتالوں میں بلا معاوضہ اور بحفاظت منتقل کیا گیا۔
ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ریسکیو 1122 محمد اکرم پنوار نے پنجاب ایمرجنسی سروس ننکانہ صاحب کی پیشہ ورانہ کارکردگی پر ریسکیورز اور افسران کی شبانہ روز محنت اور کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وقت کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ریسکیورز کی جسمانی فٹنس اور پیشہ ورانہ استعداد کار کو بڑھانے کے لیے جدت کو اپنایا جائے گا۔ پنجاب ایمرجنسی سروس ننکانہ صاحب 2025ء میں اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں میں عوام الناس کے ساتھ ہم آہنگی اور روابط کو مزید فروغ دے گی اور حادثات کی روک تھام کے لیے آگاہی اور بنیادی تربیت کو ہر فرد تک یقینی بنائے گی تاکہ حادثات و سانحات کا موجب بننے والے عناصر کو کنٹرول کیا جا سکے۔