اسلام آباد: انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا، علی امین گنڈاپور کے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری معطل کر دیے ہیں۔ یہ وارنٹ حسن ابدال میں درج ایک مقدمے کے سلسلے میں جاری کیے گئے تھے۔

علی امین گنڈاپور کے وکیل محمد فیصل ملک نے عدالت میں درخواست دائر کی، جس میں استدعا کی گئی کہ چونکہ پشاور ہائی کورٹ نے علی امین گنڈاپور کی تمام مقدمات میں ضمانت منظور کر رکھی ہے، اس لیے اُن کے وارنٹِ گرفتاری کو معطل کیا جائے۔علی امین گنڈاپور کے وکیل نے پشاور ہائی کورٹ کا حکم نامہ بھی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں جمع کرایا، جس کے بعد عدالت نے غور و خوض کے بعد وزیرِ اعلیٰ کے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری معطل کر دیے۔ اس فیصلے کے ساتھ ہی عدالت نے علی امین گنڈاپور کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی بھی منسوخ کر دی۔

یاد رہے کہ حسن ابدال میں درج مقدمے میں علی امین گنڈاپور پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت الزامات عائد کیے گئے تھے، جس کی بنیاد پر ان کے وارنٹِ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔ تاہم، پشاور ہائی کورٹ کی ضمانت کی اجازت نے انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کو اس فیصلے پر نظر ثانی کرنے پر مجبور کیا۔

26 نومبر احتجاج، گرفتار مظاہرین کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

تشدد کیس، اداکارہ نرگس نے شوہر کو معاف کر دیا

Shares: