اے ٹی سی لاہور ،نو مئی جلاؤ گھیراؤ کے پانچ مقدمات ،پولیس نے ڈاکٹر یاسمین راشد کو عدالت کے روبرو پیش کردیا
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد بچھرعدالت پہنچ گئے ،اپوزیشن لیڈر کی ڈاکٹر یاسمین راشد سے کمرہ عدالت میں ملاقات ہوئی،اپوزیشن لیڈر نے ڈاکٹر یاسمین راشد کی خیریت دریافت کی،ڈاکٹر یاسمین راشد نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگومیں کہا کہ خالد خورشید کے ساتھ بہت زیادتی کی گئی ہے ،انسانی حقوق کی پامالی کا کوئی حساب نہیں رہا ہے ،ہم یہ امید رکھتے ہیں کہ سیاستدان اکٹھے ہوئے ہیں تو سمجھداری کی بات کریں ،ہماے لیے سب سے اہم جمہویت ہے ،جمہوریت احتجاج کا حق دیتی ہے ،پوی دنیا میں ہم بے عزت ہو رہے ہیں ،میں تو ملٹری کورٹس کو نہیں مانتی ہوں ،سولین کا ٹرائل سولین کورٹس میں ہونا چاہیے ،پاکستان اس نہج پر پہنچ گیا ہے کہ غریب مر رہے ہیں ،ہم سیاسی ،سماجی ،اور معاشی طو پر مر گئے ہیں ،ہم اگلی نسل کے لیے کیا چھوڑ کر جا رہے ہیں،ہمای کوئی ڈیمانڈ نہیں ہے صرف ہماے کارکنوں کو چھوڑ دیں ،بانی پی ٹی آئی سمیت سیاسی قیدیوں کو نکالیں ،نو مئی اور 26 نومبر کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے ،اگر غلطی ہوئی تو سزائیں دیں ،احتجاج کہیں بھی ہو سکتا ہے ،لوگوں نے اس وجہ سے ری ایکٹ کیا عمران خان کو رینجرز نے پکڑا تھا ،ہم آپس میں گفتگو کر کے ملک کو پروان چڑھائیں ،کارکنوں کی تکلیف بہت زیادہ ہے ہمارے کارکنوں کو رہا کیا جائے ،5 ہزار سات سو کارکن جیلوں میں ہیں ،40 فیصد دیہاڑی دار ہیں انکو چھوڑ دیں ،ہم حکومت میں رہ چکے ہیں ،کس چیز کی ضرورت ہے اس پر کام نہیں ہو رہا ہے ،صحت اور تعلیم کے لیے کچھ نہیں ہو رہا ہے ،صحت کارڈ لوگوں کے لیے بڑی سہولت تھی،42 لاکھ خاندان یہ سہولت لے چکے تھے،یہ کارڈ کیوں ختم کیا صرف اس لیے کہ بانی پی ٹی آئی کا نام نہ چلے ،جس کو یہ برگر پارٹی کہتے تھے اس نے ماریں کھائی ہیں،
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خاں بچھر نے اے ٹی سی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لیڈر کی اللہ تعالیٰ لمبی عمر کرے ،شاہ محمود قریشی ،عمر سرفراز چیمہ ،ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر رہنماؤں کی تاریخ تھی ،میری طبعیت خراب تھی پھر بھی میں عدالت آیا ہوں ،ٹک ٹاکر حکومت کے ظلم تشدد جاری ہیں،جہاں پر آج ہم کھڑے ہیں کوئی جماعت اتنا فسطائیت کا مقابلہ نہیں کرسکتی ،ہم نے دو سال سے فسطائیت کا مقابلہ کیا ،ہم وائٹ پیپر جاری کررہے ہیں،بانی پی ٹی آئی ڈیل کے ذریعے باہر نہیں آئیں گے وہ کیسز کا مقابلہ کرینگے اور سرخرو ہوکر باہر آئیں گے۔ حکومت کے دن گنے جاچکے ہیں
مذاکرات کی ضرورت پاکستان کو ہے تحریک انصاف کو نہیں ،مثبت نہ ہوئے تو حکومت ڈگمگا جائے گی،شاہ محمود قریشی
پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے عدالت پیشی کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں پاکستان نازک موڑ پر کھڑا ہے ،امریکہ کے ڈپٹی ایڈوئزر نے ہمارے نیوکلئیر اور میزائل سسٹم پر بات کی ہے ،میری دعا ہے یہ مذاکرات کسی منطقی نتیجے تک پہنچیں ،مذاکرات کی ضرورت پاکستان کو ہے تحریک انصاف کو نہیں ،یہ مثبت نتیجے پر جانے چاہیں ورنہ یہ حکومت ڈگمگا جائے گی ،حکومت وقت پورا کرتی ہے یا نہیں وہ بعد کی بات ہے پہلے مذاکرات ہونے دیں ،بانی پی ٹی آئی لوگوں کے اندر ہیں ،اکانومی پر پورا لکھ رہا ہوں کل وہ شئیر کروں گا ،مذاکرات کی ناکامی جمہوریت کے دور کو خطرہ ہے ،بانی پی ٹی آئی کی سوچ اور فیصلہ ملک کے مفاد کے لیے ہے ،پاکستان کو اندروانی اور بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے ،تحریک انصاف نے نیک نیتی سے مذاکرات کا عمل شروع کیا ،بانی پی ٹی آئی نے کہا یہ بڑے مقصد کے لیے ہے ،جمہوریت کے دعوے دار سنجیدگی سے یہ مذاکرات آگے بڑھائیں ،ہمارا کوئی ناجائز مطالبہ نہیں ہے ،ہم کہہ رہے ہیں نو مئی اور 26 نومبر کے لیے جوڈیشل کمیشن بنا دیں ،جو سیاسی قیدی ہیں انکو رہا کیا جائے ،ضمانت تو قتل کے مجرم کو بھی مل جاتی ہے ،ڈیڑھ سال سے ہم جیل میں ہیں نہ ضمانت ملی نہ کیس شروع ہوا،قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سیاسی بے گناہ لوگوں کو رعائت ملنی چاہیے ،میں سابق وزیرخارجہ ہوتے ہوئے یہ سارے معاملات جانتا ہوں ،آج تک جو ترقی ہوئی وہ سب سول ملٹری اتفاق سے سب ممکن ہوا ،میں حیران ہوا بلاول پارٹی کے سربراہ ہیں
بلاول کو پتا ہونا چاہیے کہ ملک کی ضرورت کیا ہے ،ہمارا پروگرام اپنے دفاع اور بقا کے لیے ہے ،کوئی سیاسی پارٹی اور اس متعلق سوچ بھی نہیں سکتی ،پاکستان قائم و دائم رہے گا آج وقت ہے سیاسی دانش مندی کا ،
اچھی ڈویلپمنٹ ہے جو کل رہا ہوئے ہیں میں اسکو سراہتا ہوں،
وزیرداخلہ محسن نقوی کا نیشنل پولیس اکیڈمی کا دورہ
معافی کے بعد رہا ہونیوالے دوبارہ 9 مئی کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں، عظمی بخاری







