پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے طلبہ کے لئے ایک اہم خطاب کیا ہے جس میں انہوں نے نہ صرف تعلیمی سکالرشپس کے حوالے سے اہم اعلان کیا بلکہ سیاسی اور سماجی شعور پر بھی روشنی ڈالی۔ یہ خطاب بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں ہونہار سکالرشپ پروگرام کی تقریب میں کیا گیا۔

وزیراعلیٰ مریم نواز نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "طلبہ کسی کے بہکاوے میں نہ آئیں، کسی کا ایندھن مت بنیں۔ سیاسی پسند ناپسند بری بات نہیں، لیکن دوسروں کی عزت کریں۔” انہوں نے مزید کہا کہ "اگر کوئی کہے آگ لگاؤ، میٹرو توڑ دو تو اس کی باتوں میں مت آنا۔” انہوں نے طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ "جب بچے معافی مانگ کر جیلوں سے باہر آتے ہیں تو مجھے تکلیف ہوتی ہے، ہمیں کبھی اپنے ملک کے خلاف نہیں جانا چاہیے۔”سیاسی بات نہیں، ماں بچوں سے بات کررہی ہے، میرے بچو، اگر کوئی کہے آگ لگاؤ، میٹرو توڑ دو، سڑکیں بلاک کردو، گولیاں چلا دو، تو اس کی باتوں میں مت آنا،اب وہ معافی مانگ کر باہر آئے،مجھے تکلیف ہوئی،

مریم نواز نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ تعلیم کا حصول آج کے دور میں بہت ضروری ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ طلبہ محنت اور ایمانداری سے کام کریں۔ "آج تعلیم مہنگی ہے اور اس کی قیمت بہت زیادہ ہے، لیکن میں خوش ہوں کہ سکالرشپس کی مدد سے طلبہ نے اپنی محنت سے اپنے والدین کا بوجھ ہلکا کیا ہے۔”وزیراعلیٰ پنجاب نے اس موقع پر سکالرشپس حاصل کرنے والے تمام طلبہ اور ان کے والدین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ "آج میں بطور وزیراعلیٰ نہیں، بلکہ ایک ماں کے طور پر آپ سے مخاطب ہوں۔”انہوں نے مزید کہا کہ "یہ سکالرشپس میرے پیسے نہیں، بلکہ پنجاب کے عوام کے پیسے ہیں، یہ پیسہ آپ کا تھا، اور پچھلے 75 سال میں آپ کو یہ کیوں نہیں ملا؟” مریم نواز کا کہنا تھا کہ انہوں نے سکالرشپس دینے کا فیصلہ اس لئے کیا ہے تاکہ تعلیم کا راستہ سب کے لیے کھلا ہو اور کوئی بھی طالب علم میرٹ کی بنیاد پر فائدہ حاصل کرسکے۔

مریم نواز نے یہ بھی بتایا کہ "ہمیں یہ یقینی بنانا ہے کہ ہر ذہین طالب علم کو تعلیم کے حصول کے لیے مالی مسائل کا سامنا نہ ہو۔ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ سکالرشپس کی تعداد 30 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار تک کر دیں۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ "انٹرنیشنل سکالرشپس پروگرام پر بھی کام ہو رہا ہے، جسے بہت جلد شروع کیا جائے گا، اور ہم طلبہ کے لیے جدید لیپ ٹاپس فراہم کرنے کے لئے تیار ہیں۔”انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پنجاب میں تعلیمی اداروں میں بہتر انفراسٹرکچر کی فراہمی اور طلبہ کے لیے بہتر سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ "ہم نے 30 ہزار الیکٹرک بائیکس دینے کا منصوبہ شروع کیا ہے جس کا پہلا فیز مکمل ہو چکا ہے، اور چینی کمپنیاں پنجاب میں الیکٹرک بائیکس کا یونٹ لگا رہی ہیں۔”مریم نواز نے مزید کہا کہ "ہم طالب علموں کے لیے بلا سود قرض پروگرام بھی شروع کر رہے ہیں جس میں 3 کروڑ روپے تک کا قرضہ دیا جائے گا۔ اس قرضے سے آپ اپنے کاروبار کا آغاز کر سکیں گے۔ اگلے ہفتے ہم اس قرض پروگرام کو لانچ کرنے جا رہے ہیں۔”

آخر میں، وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ "میرا مقصد یہ ہے کہ ہر بچہ اور بچی اعلیٰ تعلیم حاصل کرے اور اس کے لئے ہمیں ہر ممکن مدد فراہم کرنی ہے۔ آپ نے داخلہ لینا ہے تو فیس کی پوری ذمہ داری میری ہے۔”اس خطاب کے دوران مریم نواز نے طلبہ کو اپنے روشن مستقبل کی تعمیر کے لیے محنت کی تلقین کی اور کہا کہ وہ ہمیشہ پنجاب کے عوام کے ساتھ ہیں تاکہ تعلیمی میدان میں ہر ایک کو برابر کے مواقع مل سکیں۔

یہ تقریب ہونہار سکالرشپس کے حوالے سے ایک سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنے پروگرام کے ذریعے نہ صرف تعلیمی میدان میں بہتری لانے کی کوشش کی ہے بلکہ نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کا موقع فراہم کرنے کے لیے متعدد نئے اقدامات بھی کیے ہیں۔

عامر خان کے بیٹے جنید خان بچپن میں کونسی بیماری میں مبتلا تھے؟

بنگلہ دیش کےبھارت میں ججز تربیتی پروگرام منسوخ

Shares: