صدرایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے آگاہ کیا ہے کہ ایف پی سی سی آئی رواں ہفتے پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین اقتصادی، تجارتی اور کمرشل تعلقات میں ٹھوس پیش رفت کے لیے ایک ممتاز ملٹی سیکٹرایکسپورٹرز کا وفد بنگلہ دیش لے جا رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عاطف اکرام شیخ نے مزید کہا کہ ایف پی سی سی آئی کے وفد کی بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس اور کامرس ایڈوائزر شیخ بشیر الدین سے ملاقاتوں کی بھی امید ہے۔صدر ایف پی سی سی آئی نے زور دیا کہ پاکستان کی کاروباری، صنعتی اور تاجر برادری اقتصادی سفارتکاری کے ذریعے پاکستان کے لیے وہ اہم سنگ میل حاصل کر سکتی ہے کہ جو سیاسی ڈپلومیسی کے میدان میں مشکل معلوم ہوتے ہیں۔ اسی طرح آج کی دنیا میں ممالک اور خطے ایک دوسرے پر انحصار کرتے ہوئے قریب آتے ہیں؛ جس کے نتیجے میں ان ممالک میں معاشی ترقی اور خوشحالی پیدا ہوتی ہے۔انہوں نے آگا ہ کیا کہ ایف پی سی س آئی کا وفد مختلف صنعتوں سے تعلق رکھنے والے 35 سے زائد تاجروں پر مشتمل ہوگا۔ واضح رہے کہ کراچی میں بنگلہ دیش کے ڈپٹی ہائی کمشنر محبوب العالم نے ایف پی سی سی آئی کے وفد کے دورہ بنگلہ دیش کی سرگرمیوں اور دائرہ کار پر غور و خوض کرنے کے لیے فیڈریشن ہاؤس کا دورہ کیا۔ انہوں نے ویزوں کے فوری اجراء اور جینوائن پاکستانی تاجروں کو تجارتی فروغ کی سرگرمیوں کے لیے سہولت فراہم کرنے میں اپنا بھرپور تعاون پیش کیا۔ایف پی سی سی آئی کے ریجنل چیئرمین اورنائب صدر ذکی اعجاز اورایف پی سی سی آئی کے نائب صدر آصف سخی بھی وفد کا حصہ ہوں گے۔صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے واضح کیا کہ بنگلہ دیش ایک ایسا ملک ہے جس کے ساتھ ہماری معیشتوں کی تکمیلی نوعیت اور بڑی برآمدی صنعتوں میںمماثلت کی وجہ سے مختصر مدت میں دو طرفہ تجارت کو بڑھایا جا سکتا ہے اور مشترکہ منصوبوں؛ ٹیکنالوجی کی منتقلی اور صنعتی تعاون کے لیے بہت گنجائش موجود ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ B2B اور چیمبر ٹو چیمبر روابط اور اجتماعی تجارتی فروغ کی سرگرمیاں بھی شروع کی جانی چائیں۔سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوںنے بتایا کہ ایف پی سی سی آئی کا وفد باہمی تعاون کی راہیں تلاش کرنے اور مختلف موجودہ اور ابھرتی ہوئی صنعتوں میں بین الاقوامی رجحانات کا مطالعہ کرنے کے لیے ڈھاکہ انٹرنیشنل ٹریڈ فیئر (DITF) کا بھی دورہ کرے گا۔
مزید برآں، وفد اگلے ہفتے ڈھاکہ میں فیڈریشن آف بنگلہ دیش چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے زیر اہتمام 13 جنوری 2025 کو ہونے والے پاکستان ط بنگلہ دیش بزنس فورم میں بھی شرکت کرے گا۔سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوںنے مزید کہا کہ الیکٹرانکس، کاریں، صنعتی مشینری، قالین، کھلونے، سیرامکس و سینیٹری مصنوعات، دستکاری، ٹیکسٹائل، تیار ملبوسات، چمڑے کی مصنوعات، ہوم اپلائنسز، پراسیسڈ فوڈز، فرنیچر، پلاسٹک کا سامان، جوٹ کی مصنوعات، کاسمیٹکس، کھیلوں کا سامان اور زیورات کچھ بڑے اور اہم شعبے ہیں کہ جو ڈھاکہ بین الاقوامی تجارتی میلے میں اپنی مصنوعات کی نمائش کرتے ہیں۔کراچی میں بنگلہ دیش کے ڈپٹی ہائی کمشنر محبوب العالم نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت محض 800 ملین ڈالر ہے اور اسے چند ہی سالوں میں آسانی سے 2سے 3 ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہی؛ اگر ہم دونوںممالک میں ایک دوسرے کے لیے غیر استعمال شدہ ایکسپورٹ پو ٹنیشل کو تلاش کر سکیں اور اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔نائب صدر ایف پی سی سی آئی امان پراچہ نے وضاحت کی کہ سماجی، اقتصادی اور مذہبی مماثلت کی بنیاد پر پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دو طرفہ تعلقات بڑھیں گے اورپاکستان کو کاٹیج انڈسٹریز اور ایس ایم ایز کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے سلسلے میں بنگلہ دیش کے مائیکرو فنانس ماڈل سے سیکھنے کے لیے بہت کچھ ہے ؛تا کہ ، غربت کا خاتمہ ہو؛ روزگار پیدا ہو اور خواتین کو معاشی نظام کا حصہ بنایا جا سکے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام
بلاول بھٹو نےپھر وفاقی کابینہ میں شامل ہونے سے انکار کر دیا
بلاول بھٹو نےپھر وفاقی کابینہ میں شامل ہونے سے انکار کر دیا