کابینہ ڈویژن نے تمام وفاقی وزارتوں، ڈویژنز اور صوبائی حکومتوں کو وائرلیس نیٹ ورکس کے سیکیورٹی خدشات کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کر دی ہے، جس میں وائی فائی نیٹ ورکس کے ذریعے حساس معلومات کے افشا ہونے کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔
باغی ٹی وی کے مطابق جاری ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ وائرلیس راؤٹرز کے ذریعے نیٹ ورک ٹریفک میں باآسانی مداخلت کی جا سکتی ہے، جس سے حساس معلومات غیر محفوظ ہو سکتی ہیں۔ مزید برآں، راؤٹرز کو اپڈیٹس کے ذریعے انٹرنیٹ ٹریفک کو غیر محفوظ ذرائع کی طرف موڑنے کا بھی امکان ہے، جو سائبر سیکیورٹی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ وائی فائی نیٹ ورک کے ذریعے ڈائریکٹریز اور فائلز کو باآسانی شیئر کیا جا سکتا ہے، جو معلومات کے افشا ہونے کا باعث بن سکتا ہے۔ اس خدشے کے پیش نظر، صارفین کو اپنے وائی فائی پاس ورڈز کو پیچیدہ اور محفوظ رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔مزید برآں، ایڈوائزری میں وائی فائی نیٹ ورک کے نام (SSID) کو خفیہ رکھنے کی تجویز دی گئی ہے تاکہ غیر متعلقہ افراد نیٹ ورک کی موجودگی سے آگاہ نہ ہو سکیں۔ اس کے ساتھ ہی، اہم معلومات کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے گیسٹ نیٹ ورک کو بند رکھنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔سائبر سیکیورٹی ماہرین کے مطابق، جدید دور میں وائی فائی نیٹ ورکس کو محفوظ بنانا ناگزیر ہو چکا ہے، کیونکہ ہیکرز اور سائبر کرمنلز نت نئے طریقوں سے ڈیٹا چوری کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ صارفین کو اپنی وائرلیس نیٹ ورک سیکیورٹی پر خصوصی توجہ دینی چاہیے اور کسی بھی ممکنہ خطرے سے بچنے کے لیے حفاظتی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔
سی ٹی ڈی افسر سمیت 3 اہلکار شہری کے اغوا کیس میں معطل
سی ٹی ڈی افسر سمیت 3 اہلکار شہری کے اغوا کیس میں معطل
بجلی بلوں کےسیلز ٹیکس میں کمی نہیں ہوگی
کراچی میں ایک بار پھر پانی بحران کا خدشہ








