راولپنڈی: پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات ہوئی تاہم اب پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان سے مذاکراتی کمیٹی کے ارکان کی اڈیالہ جیل میں ملاقات جاری ہے۔

باغی ٹی وی :عمران خان سے ملاقات کے لئے علی امین گنڈا پور اڈیالہ جیل پہنچے جہاں ان کی پارٹی چیئرمین سے ون آن ون ملاقات ہوئی عمران خان اور علی امین گنڈاپور نے مطالبات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جبکہ مذاکراتی کمیٹی کے دیگر ارکان بعد میں عمران خان سے ملاقات کریں گے،سات رکنی مذاکراتی کمیٹی ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل پہنچی-

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے بتایا تھا کہ اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹی کی آج ڈھائی بجے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوگی، لیکن یہ ملاقات تاخیر کا شکار ہوئی۔

پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان سے مذاکراتی کمیٹی کے ارکان کی اڈیالہ جیل میں ملاقات جاری

مذاکراتی کمیٹی کے ارکان اسد قیصر، عمر ایوب، علی امین گنڈا پور، صاحبزادہ حامد رضا اور علامہ راجہ ناصر عباس کی عمران خان سے ملاقات جاری ہے۔

ملاقات کے بعد پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی نےکہا ہےکہ اگر جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا تو مذاکرات کا سلسلہ نہیں چل سکتا، مذاکرات کی حتمی تاریخ 31 جنوری ہی ہے۔

مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ اگر جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا تو مذاکرات کا سلسلہ نہیں چل سکتا، مذاکرات کی حتمی تاریخ 31 جنوری ہی ہے، تیسرے راؤنڈ کے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، ابھی تک مذاکرات میں پیشرفت نہیں ہوسکی، تیسری میٹنگ میں پیشرفت کرنا ہوگی مذاکرات کو منطقی انجام تک پہنچانےکی گیند حکومت کے کورٹ میں ہے، دو مطالبات تحریری شکل میں فراہم کردیں گے۔

مذاکراتی کمیٹی کے دیگر ارکان نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے آج پھر کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر پر غیر جانبدار جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، جو ذمہ داروں کا تعین کرے، بانی سے ملاقات ہماری خواہش کے مطابق نہ ہوئی، ہم نے کنٹرولڈ ماحول میں ملاقات کی، رات کو دیر سے آگاہ کیا گیا۔

ملاقات سے قبل علامہ ناصر عباس نے نجی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے سرویلنس سے پاک ماحول میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرائی جائے گی پچھلی مرتبہ گئے تو ڈیڑھ گھنٹے ملاقات کیلئے انتظار کرتے رہے، ابھی ملاقات ہونا اہم ہے اور مناسب جگہ اور وقت ہونا چاہیے، ملاقات کے لیے اتنا مناسب وقت تو ہو کہ بات مکمل ہوسکے، حکومت کو تنگ نظری کے بجائے کشادہ دلی دکھانی چاہیے۔

پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے رکن صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کی دوسری بیٹھک میں طے پایا تھا کہ تحریک انصاف اپنے مطالبات تحریری شکل میں پیش کرے گی۔

صحافی نے حامد رضا سے سوال کیا، کیا بانی پی ٹی آئی آج باقاعدہ این آراوپردستخط کریں گے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کیا آپ کے پاس این آر او کی کوئی اطلاع ہے، کیا آپ نے این آر او دیکھا ہے؟ مجھ سے بھی شیئر کریں،این آراو حکومت مانگ رہی ہے، بانی پی ٹی آئی نہیں مانگ رہے۔

واضح رہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے دوران فریقین میں تلخیاں اور سیاسی کشیدگی کے خاتمے میں اسپیکر سردار ایاز صادق کا کلیدی کردار رہا ہےترجمان قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اسپیکر قومی اسمبلی کی مذاکرات کے حوالے سے آبزرویشن جاری کی ہیں۔

جاری کردہ آبزرویشن کے مطابق اسپیکر سردار ایاز صادق نے متعدد مواقع پر حکومت اور اپوزیشن کو تعمیری اور مثبت بات چیت کی تجویز دی جبکہ انہوں نے گزشتہ اجلاس میں باقاعدہ رولنگ کے ذریعے اسپیکر آفس کے دروازے تمام اراکین کے لیے کھولنے کا اعلان کیا، ایاز صادق نے حکومت سے زیادہ اپوزیشن کو وقت دینے کی نہ صرف بات کی بلکہ اس پر عمل بھی کیا۔

ترجمان قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی افہام و تفہیم کے ساتھ مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے نکالنے پر یقین رکھتے ہیں اور انہوں نے ہمیشہ ایک دوسرے کو عزت دینے کی بات کی، اسپیکر قومی اسمبلی اب بھی خلوص نیت سے مذاکرات میں سہولت کاری کر رہے ہیں، یہ اسپیکر کی ہی کامیابی ہے کہ ایک دوسرے سے ہاتھ نہ ملانے والے آج ایک میز پر بیٹھے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اسپیکر کی سہولت کاری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ملک کی بہتری کے لیے کام کریں، اسپیکر نے ایک فورم فریقین کو فراہم کر دیا ہے اور وہ ان مذاکرات کی کامیابی چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے دو دور ہوچکے ہیں جبکہ تیسرا دور بدھ کو ہونا ہے۔

Shares: