شہرہ آفاق فلم "مولاجٹ”، "چن وریام” اور "بازار حسن” کے خالق فلمساز محمد سرور بھٹی رضائے الہی سے وفات پا گئے ہیں
پاکستانی فلم انڈسٹری کے نامور فلمساز اور ہدایتکار محمد سرور بھٹی، جنہوں نے شہرہ آفاق فلموں "مولاجٹ”، "چن وریام” اور "بازار حسن” سمیت کئی اہم پروجیکٹس کی تخلیق کی، رضائے الہی سے وفات پا گئے ہیں۔ ان کی وفات کی خبر نے فلم انڈسٹری اور مداحوں میں گہرا دکھ پیدا کر دیا ہے۔ محمد سرور بھٹی کی وفات رات کے وقت ہوئی۔ ذرائع کے مطابق ان کی موت حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے ہوئی۔ وہ ایک طویل عرصے سے اپنی بیماری سے لڑ رہے تھے اور بالآخر دنیا سے رخصت ہوگئے۔
محمد سرور بھٹی کا جنازہ ان کے گھر، جو کہ علامہ اقبال ٹاؤن، نہر کھاڈی کے قریب واقع ہے، سے اٹھایا جائے گا۔ ان کے اہل خانہ کے مطابق جنازہ رات 8:15 بجے داتا دربار میں پڑھایا جائے گا۔ بعد ازاں مقامی قبرستان میں تدفین کی جائے گی،
اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا کرے۔محمد سرور بھٹی کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی اور ان کا نام پاکستان کی فلم انڈسٹری میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔
فلمساز اور ہدایتکار محمد سرور بھٹی کی وفات،مبشر لقمان کا اظہار افسوس
سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے فلمساز اور ہدایتکار محمد سرور بھٹی کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا ہے، مبشر لقمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا کہ، "محمد سرور بھٹی کی وفات کا سن کر بہت دکھ ہوا۔ وہ ایک عظیم شخص تھے اور ان کا کام ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ انہیں جنت میں جگہ دے اور لواحقین کو صبر دے۔”مبشر لقمان نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ "محمد سرور بھٹی کی پروڈکشن میں بنائی گئی مولا جٹ نے پنجابی فلم انڈسٹری کو ایک نئی زندگی دی اور ان کی محنت اور وژن نے سینما کی دنیا میں ایک انقلابی تبدیلی لائی۔ ان کی وفات ایک بڑا خلا چھوڑ گئی ہے۔”مبشر لقمان نے اپنے پیغام میں محمد سرور بھٹی کو شاندار خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی میراث ہمیشہ یاد رکھی جائے گی اور ان کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی۔
محمد سرور بھٹی نے پاکستانی سینما کی تاریخ کو ہمیشہ کے لئے بدلا تھا۔ انہوں نے 1979 میں "مولا جٹ” فلم کی پروڈکشن کی تھی، جو نہ صرف ایک سنگ میل ثابت ہوئی بلکہ اس نے پنجابی فلموں کے لیے ایک نیا معیار قائم کیا۔ اس فلم نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں کامیابیاں حاصل کیں ،مولا جٹ کی کامیابی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہ فلم آج بھی ناظرین کے دلوں میں زندہ ہے اور اس کے کردار اور کہانی آج بھی بہت مقبول ہیں۔
اس موقع پر مختلف پاکستانی اداکاروں اور سینما کے متعلقہ افراد نے بھی محمد سرور بھٹی کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور ان کی خدمات کو سراہا ہے.