بھارتی پنجاب میں آج کل دو اہم مسائل شدت اختیار کر چکے ہیں جن میں ایک منشیات کا پھیلاؤ اور دوسرا مذہبی تبدیلی کا عمل ہے۔ یہ دونوں مسائل نہ صرف پنجاب کے سماجی ڈھانچے کو متاثر کر رہے ہیں بلکہ پورے معاشرتی تانے بانے کو بھی چیلنج کر رہے ہیں۔بھارتی پنجاب میں ایک خود ساختہ شخص نے نعوذ بااللہ پیغمبر ہونے کا دعویٰ کر دیا، بلجندر سنگھ نامی شخص نے خود کو نبی کہا اور وہ اپنے عقائد کی پرچار کر رہا ، اس کے اجتماعات میں ہزاروں افراد شریک ہو رہے ہیں اور اپنے مذہب کو تبدیل کر رہے ہیں.
ایک خود ساختہ "نبوت” کا دعوی کرنے والے شخص کا نام بلجندر سنگھ ہے، جو اپنے آپ کو پیغمبر کہلاتا ہے۔ اس شخص کے زیر اثر کئی لوگ عیسائیت قبول کر چکے ہیں، اور یہ رجحان پہلے مذہبی سکھوں تک محدود تھا، لیکن اب اس میں جٹ سکھ بھی شامل ہو گئے ہیں۔ یہ ایک واضح تبدیلی ہے جس کا اثر پورے پنجاب پر پڑ رہا ہے۔
تقریباً دس سال قبل پنجاب میں عیسائیوں کی تعداد 2 فیصد تھی، لیکن اب یہ تعداد بڑھ کر تقریباً 15 فیصد ہو چکی ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ مذہبی تبدیلی کے عمل میں اضافہ اور نئے مشنری اداروں کا پنجاب میں فعال ہونا ہے۔ کئی مقامات پر عیسائیت کے مشنری لوگوں کو مذہب تبدیل کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں اور انہیں مذہبی تعلیمات اور اقتصادی مدد فراہم کر رہے ہیں۔
بَلجِندر سنگھ نے خود کو نبی قرار دیا ہے،نبوت کے دعویدار بلجندر سنگھ کا کہنا ہے کہ اُن کی زندگی کا مقصد لوگوں کو مذہب کی سچی راہ دکھانا اور روحانی طور پر اُٹھانا ہے۔ بَلجِندر سنگھ کا کہنا ہے کہ شروع میں صرف مذہبی سکھوں کی تبدیلی ہو رہی تھی، لیکن اب جٹ سکھوں میں بھی تبدیلی آ رہی ہے۔ 10 سال قبل پنجاب میں عیسائیوں کی آبادی 2 فیصد تھی، لیکن اب یہ بڑھ کر 15 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
بلجندر سنگھ کی تبلیغ کے لئے بنائی گئی ویب سائٹ کے مطابق بَلجِندر سنگھ 10 ستمبر 1982 کو پیدا ہوئے۔ اُن کے والد ایک کسان تھے اور ساتھ ہی سرکاری ملازمت بھی کرتے تھے۔ بَلجِنڈر سنگھ نے اپنی ابتدائی تعلیم آٹھویں جماعت تک حاصل کی، لیکن اُس وقت سے اُن کی زندگی میں شیطانی طاقتوں نے مداخلت کرنا شروع کر دی تھی جس کی وجہ سے اُن کا مزاج بہت غصے والا ہو گیا تھا۔ وہ بری صحبت میں شامل ہو گئے اور کئی لوگوں کے ساتھ لڑائیاں کیں۔ اس وجہ سے اُن کا مزاج اور طبیعت میں تبدیلی آئی۔بَلجِندر سنگھ کے مطابق، اُن کی زندگی کا ایک اہم موڑ اُس وقت آیا جب وہ ایک بڑی لڑائی کی وجہ سے جیل گئے۔ جیل میں رہتے ہوئے وہ مسلسل شیطانی طاقتوں کا شکار رہے اور کئی بار خودکشی کرنے کی کوشش کی۔ اُن کے والدین اور رشتہ دار بھی اُن سے جیل میں ملاقات کے لیے نہیں آتے تھے جس کی وجہ سے بَلجِندر سنگھ ڈپریشن کا شکار ہو گئے تھے۔ایک رات، بَلجِندر سنگھ نے ایک عیسائی شخص سے بائبل حاصل کی اور اُس میں لکھی ہوئی باتوں پر عمل کیا۔ بائبل میں ایک پیغام تھا کہ "جہاں جہاں بھی تم جاؤ، میں تمہارے ساتھ ہوں”۔ بلجندر سنگھ کہتے ہیں کہ اس پیغام کے بعد وہ شیطانی قوتوں سے بچنے میں کامیاب ہو گئے۔ ایک دن وہ بیمار ہوئے اور ان کا خون بہت کم ہو گیا۔ ایک پادری نے ان کے لیے دعا کی اور صرف دو گھنٹوں میں ان کے خون کی کمی پوری ہو گئی۔
بَلجِندر سنگھ کی وزارت کا آغاز 2016 میں چنڈی گڑھ میں ایک چھوٹی سی عبادت گاہ سے ہوا۔ ابتدا میں اس عبادت گاہ میں صرف 100 لوگ آتے تھے، لیکن 2016 کے آخر میں جالندھر میں ایک اور کلیسا قائم کر لیا، جہاں 50 افراد شامل تھے۔ وقت کے ساتھ ساتھ، بلجندر سنگھ کی قیادت میں اس کلیسا کی تعداد بڑھتی گئی اور 2017 تک ہزاروں لوگ ان کی عبادات میں شامل ہونے لگے۔ جالندھر اور چنڈی گڑھ میں ہر اتوار کو ہونے والی عبادات میں لوگ ہر عمر اور نسل سے آتے ہیں۔ ان کی عبادات میں شامل ہونے والوں کی تعداد ہر سال بڑھتی جا رہی ہے اور 2019 تک بَلجِنڈر سنگھ کی وزارت کی ماہانہ حاضری لاکھوں افراد تک پہنچ چکی ہے۔
بلجندر سنگھ کے چرچ میں مقدس تیل اور پانی فراہم کیا جاتا ہے، لیکن یہ صرف جالندھر اور چنڈی گڑھ کی عبادت گاہوں میں دستیاب ہے، اور یہ فروخت کے لیے نہیں ہے۔
بھارتی پنجاب میں گندم کی پیداوار میں کمی
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس،فیصلہ ایک بار پھر مؤخر،جمعہ کو سناؤں گا، جج