کراچی کی مقامی عدالت کے حکم پر یوٹیوبر رجب بٹ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
یہ مقدمہ نماز کی مبینہ بے حرمتی کے معاملے پر درج کیا گیا ہے، جس پر رجب بٹ مشکل میں پھنس گئے ہیں۔ مقدمہ تھانہ حیدری میں پاکستان کے تعزیرات کے سیکشن 295-A کے تحت درج کیا گیا ہے۔عدالت میں مدعی کا بیان پولیس نے قلمبند کر لیا، جس کے بعد رجب بٹ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا گیا۔ عدالت کی جانب سے دلائل سننے کے بعد پولیس کو مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
ایڈوکیٹ ریاض علی سولنگی نے اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا اگلا مقصد رجب بٹ کو گرفتار کروانا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اس دفعہ کے تحت رجب بٹ کو دس سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس مقدمے کے ذریعے یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ آئندہ کوئی بھی شخص شعائر اسلام کی توہین کرنے سے پہلے سوچے گا۔
رجب بٹ کا معاملہ اس وقت سوشل میڈیا پر بھی زیر بحث ہے، جہاں لوگوں کی مختلف آراء سامنے آرہی ہیں۔ اس مقدمے کے بعد یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا یوٹیوبرز کو اپنے مواد کی اشاعت سے پہلے اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ وہ کسی مذہبی یا ثقافتی حساسیت کو مجروح نہ کریں۔
رجب بٹ، ڈکی بھائی، اور رابعہ فیصل سمیت دیگر کے خلاف نا زیبا اور فحش مواد پھیلانے کے الزام میں مقدمہ درج کرنے کی درخواست
دوسری جانب مشہور ٹک ٹاکرز رجب بٹ، ڈکی بھائی، اور رابعہ فیصل سمیت دیگر کے خلاف نا زیبا اور فحش مواد پھیلانے کے الزام میں مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست گزار کے مطابق ان افراد کی ویڈیوز معاشرے میں غیر اخلاقی رجحانات کو فروغ دے رہی ہیں۔درخواست ایڈووکیٹ منور اقبال تصمیم نے جمع کرائی، جس میں ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم ملتان کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔عدالت نے تمام فریقین کو 17 جنوری تک جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایسے مواد کی روک تھام کے لیے قانونی کارروائی ضروری ہے تاکہ معاشرتی اقدار کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے
ٹرمپ کی حلف برداری،پاکستانی اہم شخصیت کو دعوت نامہ مل گیا
الیکٹرک گاڑیوں کیلیے خصوصی 44 فیصد کم رعایتی ٹیرف تاریخ ساز پیکج ہے ، وزیراعظم
شبلی فراز اور عمر ایوب کا چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ








