سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 191 اے کے اختیار سے متعلق کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی
جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کاآغازکیاتو بینچ کے سربراہ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ دفتر سے غلطی ہو گئی ہے،اسی تین رکنی بنچ کے سامنے کیس فکس نہیں ہوا جس نے 13 جنوری کو کیس سنا تھا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے عدالت سے کہا کہ ہمیں تھوڑا وقت دیں. جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ پہلے پیر تو آنے دیں پھر دیکھ لیتے ہیں،جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ اس کیس میں یہ سوال ہے کہ کیا آرٹیکل 191اے کے تحت ریگولر بنچ اختیار سماعت طے کر سکتا ہے یا نہیں، عدالت نے حکم لکھواتے ہوئے کہا کہ کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کی جاتی ہے،
گزشتہ سماعت 13 جنوری کو ہوئی تھی،13 جنوری کی سماعت میں جسٹس عرفان سعادت بنچ کا حصہ تھے، کیس دوبارہ فکس ہوا تو جسٹس عرفان سعادت خان کے بجائے جسٹس عقیل عباسی بنچ کا حصہ ہیں،عدالت نے اپنے حکم میں رجسٹرار سپریم کورٹ کوہدایت کی ہے کہ یہ مقدمہ اسی بنچ کے سامنے کیس لگایا جائے جس نے 13 جنوری کو کیس سنا، کیس کی سماعت 20 جنوری پیر ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کردی گئی.