نیو یارک: یونائیٹڈ اگینسٹ نیوکلیئر ایران (یو اے این آئی) کی جانب سے ٹرمپ حکومت کی نئی مدت کے پہلے 100 دنوں کے دوران ایران کے بارے میں امریکی پالیسی کو از سر نو تشکیل دینے کی سفارشات شامل ہیں۔
باغی ٹی وی: یونائیٹڈ اگینسٹ نیوکلیئر ایران (UANI) امریکا میں وہ تنظیم ہے جو ایران کو ایک علاقائی سپر پاور بننے کے اپنے عزائم کو حاصل کرنے سے روکنا چاہتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکا میں یہ غیر جانبدار تنظیم تہران کو عالمی سطح پر دہشت گردی اور علاقائی عدم استحکام کا ایک بڑا ذریعہ سمجھتی ہے مذکورہ تنظیم کا منصوبہ امریکی حکومت کے لیے قومی طاقت کے چار اہم محوروں پر مبنی ”جامع حکمت عملی“ پر انحصار کرتا ہے، یہ چار محور سفارتی، معلوماتی، فوجی اور اقتصادی ہیں۔
ٹیسٹ فاسٹ بولر میر حمزہ فیلڈنگ کے دوران زخمی
اس کی اہم سفارشات میں اقوام متحدہ کے ذریعے بین الاقوامی پابندیاں دوبارہ لگانے کے طریقہ کار کو فعال کرنا، ایران سے ایٹمی پروگرام میں ”زیرو افزودگی یا دوبارہ پروسیسنگ“ کی پالیسی پر عمل کرنا شامل ہے۔
تہران پر دباؤ کو بڑھانے کے لیے اتحادیوں اور عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ایک اتحاد تشکیل دینا۔ ایرانی عوام کی مدد کے لیے ”ڈیموکریسی فنڈ“ بنانے کے لیے ایرانی اثاثوں کو ضبط اور ری ڈائریکٹ کرنا۔
امریکی شہریوں کو نقصان پہنچانے پر ایرانی پاسداران انقلاب اور ایرانی خفیہ ایجنسی کی تنصیبات کے خلاف فوجی حملے کرنا۔
ٹرمپ حلف برداری تقریب کے 20 دعوت نامے ملے، سلمان اکرم راجہ
امریکی پابندیوں سے بچنے والے پورے ایرانی گھوسٹ بیڑے کی نشاندہی کرنا اور پائلٹس کیلئے انعامی پروگرام شروع کرنا کہ وہ اپنے جہازوں پر ایرانی تیل کی نقل و حمل نہ کریں۔
اس تنظیم کا کہنا ہے کہ قومی طاقت کے اوزار (DIME) پر مبنی اس جامع نقطہ نظر کے ذریعے ٹرمپ حکومت ایرانی حکومت کو کمزور کر سکتی ہے، جبکہ ایرانی عوام کو ان کی اپنی خواہشات کا احساس کرنے کے لیے جگہ فراہم کر سکتی ہے پہلے 100 دنوں کے اندر ان سفارشات پر عمل کرنا شروع کر کے آنے والی انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اسلامی جمہوریہ کو اپنی دہائیوں سے جاری جارحیت اور جبر کی مہم کی اصل قیمت کا سامنا کرنا پڑے۔
نومئی مقدمے،عمران خان کی درخواست ضمانت پر نوٹس جاری
دوسری جانب ایرانی صدرمسعود پیزشکیان نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کی سازش کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ الزامات ”ایرانوفوبیا“ کو فروغ دینے کی کوشش ہیں اور ایران کی جانب سے ایسے اقدامات کی مسلسل تردید کی گئی ہے۔
ٹرمپ حلف برداری تقریب کے 20 دعوت نامے ملے، سلمان اکرم راجہ
اپنے غیرملکی میڈیا انٹرویو میں مسعود پیزشکیان نے کہا کہ ایران نے کبھی بھی ٹرمپ کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کی اور اکتوبر میں سوئس سفارت کاروں کے ذریعے امریکہ کو تحریری یقین دہانی بھیجی تھی۔