مراکش، جو اسپین اور پرتگال کے ساتھ 2030 فیفا ورلڈ کپ کا مشترکہ میزبان ہے، نے تیس لاکھ تک بے گھر کتوں کو ہلاک کرنے کا منصوبہ اعلان کیا ہے۔ اس اقدام پر عالمی سطح پر جانوروں کے حقوق کی تنظیموں اور کارکنوں کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
دی ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق، مراکش کے حکام ممکنہ طور پر غیر قانونی طریقوں سے بے گھر کتوں کی تعداد کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان میں زہریلی دوائی،زہر دینا، عوامی مقامات پر کتوں کو گولی مارنا، اور بچ جانے والے جانوروں کو بیلچے سے مار کر ہلاک کرنا شامل ہیں۔بین الاقوامی جانوروں کے حقوق اور تحفظ کی تنظیم نے انتباہ دیا ہے کہ اس مہم کے دوران تیس لاکھ تک کتے مارے جا سکتے ہیں۔ معروف ماہر حیاتیات اور جانوروں کے حقوق کی علمبردار جین گوڈال نے اس معاملے میں مداخلت کی ہے اور فیفا سے فوری طور پر کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے۔ گوڈال نے فیفا کو ایک خط لکھ کر ان تشویشناک طریقوں کی مذمت کی اور کہا کہ اگر یہ ہلاکتیں جاری رہیں تو مراکش میں ہونے والے ورلڈ کپ کو معطل کیا جائے۔
اگرچہ مراکش میں سڑکوں پر پھیلنے والے کتوں کو ہلاک کرنے کے خلاف قانونی تحفظات موجود ہیں، رپورٹس کے مطابق حکام ان اقدامات کو بغیر کسی مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مداخلت کے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جانوروں کے حقوق کی تنظیمیں انسانیت پسندانہ متبادل حل جیسے کہ "ٹرپ نیوٹر ویکسنٹ ریلیز” پروگرامز کو فروغ دینے کی کوشش کر رہی ہیں، لیکن انہیں مسلسل مشکلات کا سامنا ہے۔
فیفا کی جانب سے ابھی تک اس معاملے پر کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا، تاہم ذرائع کے مطابق، فیفا اس صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے اور متوقع ورلڈ کپ مقامات کی سائٹ انسپیکشن کر رہا ہے۔عالمی برادری مراکش کی حکام سے درخواست کر رہی ہے کہ وہ بے گھر کتوں کی آبادی کو منظم کرنے کے لیے انسان دوست اور پائیدار طریقے اپنائیں جو عالمی جانوروں کے حقوق کے معیارات کے مطابق ہوں۔
بل گیٹس کا ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تین گھنٹے کا عشائیہ
ہر کسی کا ذریعہ آمدن ہوتا ہے عمران خان کا ذریعہ آمدن بتادیں ،عطاتارڑ