حکومت اور انڈپنڈنٹ پاور کمپنیوں کی جانب سے تصفیوں کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کا سلسلہ جاری ہے، حکومت کے ساتھ ایک اور آئی پی پی نے سیٹلمنٹ ایگریمنٹ کے تحت پاور معاہدہ ختم کردیا ہے۔

باغی ٹی وی کے مطابق میسرز روش پاکستان پاور لمیٹڈ نے حکومت سے پاور پرچیز معاہدہ ختم کرنے کی اطلاع سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی انتظامیہ کو آگاہ کردیا ہے۔پی ایس ایکس کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ میسرز روش پاکستان پاور کمپنی، آلٹرن انرجی لمیٹڈ کے ماتحت کام کرتی ہے۔خط کے مطابق حکومت اور صدر پاکستان کی فراہم کردہ گارنٹی پر کمپنی نے معاہدہ ختم کیا ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی سینٹرل پاور پرجیزنگ ایجنسی سے تمام واجبات کمپنی نے وصول کرلیے ہیں، پاور کمپلیکس کو حکومت کے زیر انتظام نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی کے حوالے کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 13 دسمبر کو مطابق وفاقی حکومت نے مزید 6 آئی پی پیز کے ساتھ بجلی خریدنے کے معاہدے ختم کرنےکا فیصلہ کرلیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کرنے سے مزید 300 ارب روپے کی بچت متوقع ہے۔اس سے قبل 10 اکتوبر کو 5 آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ ان معاہدوں کے خاتمے سے عوام کو سالانہ 60 ارب روپے کا فائدہ پہنچے گا اور قومی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت ہو گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ عوام کو بجا طور پر شکوہ ہے کہ گزرے سالوں میں جو آئی پی پیز سے معاہدے ہوئے وہ ناصرف اپنے منافع کما چکے ہیں اور سرمایہ کاری واپس حاصل کر چکے ہیں بلکہ اس سے کہیں زیادہ منافع بھی حاصل کر چکے ہیں تو اب عوام کو کیا مل رہا ہے، یہ عام آدمی کا بالکل جائز سوال ہے۔ہ آئی پی پیز کے حوالے سے ہماری حکومت مسلسل کوششیں کرتی رہی، اس سلسلے میں اویس لغاری کی سربراہی میں ٹاسک فورس بنی اور میں قوم کو بنانا چاہتا ہوں کہ پہلے مرحلے میں ہم پانچ آئی پی پیز سے بجلی کی خریداری کے معاہدے منسوخ کررہے ہیں۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی ایرانی چیف آف جنرل اسٹاف سے ملاقات

روسی صدر پوتن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد دیدی

کے فور منصوبہ جولائی 2026 تک مکمل کرلیا جائے گا،سعید غنی

سنہرے دور کا آج سے آغاز ہو گیا ہے،ٹرمپ کا خطاب

کراچی انٹر بورڈ میں غنڈہ عناصر سرگرم، طلبا سے رقم لیکر کام کرانے لگے،

Shares: