مزید دیکھیں

مقبول

ملک کے 20 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

اسلام آباد: ملک کے 20 اضلاع کے 25 ماحولیاتی...

سیالکوٹ: ٹیکس بار ایسوسی ایشن ، انتخابات مکمل، نئے عہدیداران منتخب

سیالکوٹ (باغی ٹی وی بیوروچیف شاہد ریاض)سیالکوٹ ٹیکس بار...

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 18 منٹ کے بعد ملتوی،اپوزیشن کا ایوان میں شورشرابا

پاکستان کی پارلیمنٹ میں آج ایک غیر معمولی منظر دیکھنے کو آیا، جب پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن ارکان نے احتجاج کیا، جس کے نتیجے میں ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا۔

یہ اجلاس صدر مملکت آصف علی زرداری کی ہدایت پر وزیراعظم کی درخواست پر طلب کیا گیا تھا۔پارلیمنٹ ہاؤس میں بات کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ حکومت نے ایجنڈے میں آٹھ بل رکھے ہیں، جن پر اپوزیشن کو شدید تحفظات ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی اس اجلاس میں شریک نہیں ہوگی اور اس کی کارروائی کا حصہ نہیں بنے گی۔

مشترکہ اجلاس تقریباً ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا، جس کے بعد اپوزیشن لیڈر نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے کی درخواست کی، تاہم اسپیکر نے انہیں بات کرنے کی اجازت نہیں دی۔ اس پر اپوزیشن ارکان نے اپنے احتجاج کا آغاز کیا اور اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے۔اپوزیشن ارکان نے ایوان میں نعرے بازی شروع کر دی، جن میں "پیکا ایکٹ نامنظور” اور "صحافیوں پہ ظلم بند کرو” جیسے نعرے شامل تھے۔ احتجاج کے دوران اپوزیشن ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں بھی پھاڑ دیں۔ ان ہنگامی حالات میں ایوان میں شور و غوغا مچ گیا، جس کے نتیجے میں ایوان مچھلی منڈی کی طرح کا منظر پیش کرنے لگا۔

اس کے باوجود اسپیکر نے ایوان کی کارروائی کو جاری رکھا اور حکومتی قانون سازی کے ایجنڈے پر کام کرنے کا عمل نہ رک سکا۔ اپوزیشن کی جانب سے یہ احتجاج ایک دن پہلے کی طرح ہی تھا، جس میں حکومت کے فیصلوں کے خلاف آواز اٹھائی گئی۔پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 18منٹ جاری رہا،مشترکہ اجلاس نے 9منٹ میں 4بل کثرت رائے سے منظور کئے،،نیشنل ایکسیلنس انسٹیٹیوٹ کے قیام کا بل 2024منظور ،بل سینیٹر منظور احمد نے پیش کیا ،بل کی کثرت رائے سے منظوری دی گئی،تجارتی تنظیمات ترمیمی بل 2021ء مشترکہ اجلاس سے منظور کرا لیا گیا جبکہ درآمدات و برآمدات انضباط ترمیمی بل بھی منظور کر لیا گیا۔قومی ادارہ برائے ٹیکنالوجی بل 2024ء اور نیشنل ایکسیلنس انسٹیٹیوٹ بل 2024ء بھی مشترکہ اجلاس سے منظور کرا لیے گئے۔علاوہ ازیں قومی کمیشن برائے انسانی ترقی ترمیمی بل 2023ء ڈیفر کر دیا گیا جبکہ قومی کمیشن برائے انسانی ترقی ترمیمی بل 2023ء مؤخر کر دیا گیا۔این ایف سی ادارہ برائے انجینئرنگ و ٹیکنالوجی ملتان ترمیمی بل 2023ء اور نیشنل اسکلز یونیورسٹی اسلام آباد ترمیمی بل 2023ء بھی مؤخر کر دیے گئے۔وفاقی اردو یونیورسٹی برائے آرٹس، سائنس و ٹیکنالوجی اسلام آباد ترمیمی بل 2023ء بھی مؤخر کر دیا گیا۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے تجارتی تنظیمات ترمیمی بل سمیت 4 قوانین منظور کر لیے گئے، پی ٹی آئی اراکین پلے کارڈز کے ساتھ ایوان میں داخل ہوئے اور بھرپور احتجاج کیا۔پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت مقررہ وقت کے ایک گھنٹہ بعد شروع ہوا۔چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، بلاول بھٹو زرداری، وزیر دفاع خواجہ آصف، راجہ پرویز اشرف، شیری رحمان اور دیگر اراکین ایوان میں پہنچے، پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کونسل کے اراکین بھی ایوان میں موجود تھے۔

اپوزیشن کے احتجاج کے بعد پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 12 فروری 2025 کو دن 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا.

دوسری جانب پارلیمنٹ کے گیٹ نمبر 1 کے باہر صحافیوں نے پیکا ایکٹ کے خلاف احتجاج کیا،پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب اور بیرسٹر گوہر بھی صحافیوں کے احتجاج میں شامل ہوگئے،صحافیوں کی جانب سے شہباز گردی نامنظور کے نعرے لگائے گئے،پارلیمنٹ کے گیٹ نمبر 1 کے باہر صحافیوں کی بڑی تعداد موجود تھی،

یقینی بنائیں تعلیم آنے والی نسلوں کے لیے امید کی کرن بنی رہے۔وزیراعظم

پی ڈی ایم اے کو بند کر دیں اگر اس نے کچھ نہیں کرنا۔عدالت

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan