لاہور: جوڈیشل مجسٹریٹ نے شیر کا بچہ رکھنے کے الزام میں ٹک ٹاکر رجب بٹ کو سزا سنا دی
رجب بٹ کے خلاف وائلڈ لائف آفیسر نے رپورٹ جمع کروائی تھی فیصلے میں عدالت نے کہا کہ رجب بٹ نے شیر کا بچہ غیر قانونی طور پر اپنے پاس رکھنے کا اعتراف جرم کیا،رجب بٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ میں اعتراف جرم کرتا ہوں کہ میرے پاس سے غیر قانونی طور پر شیر کا بچہ بر آمد ہوا،میرے علم میں نہیں تھا کہ جنگلی جانور تحفے کے طور پر وصول نہیں کیئے جا سکتے،اب میں سمجھ گیا ہوں کہ ان حالات میں جنگلی جانوروں کو رکھنا غیر مناسب ہے،مجھے اپنے اس عمل پر انتہائی افسوس ہے،بطور سوشل میڈیا انفلوئنسر مجھے مثبت مواد بنانا چاہیئے، اب مجھے احساس ہو گیا ہے کہ میں شیر کا بچہ رکھنے کا مجاز نہیں تھا، میں نے اس عمل سے ایک غلط مثال قائم کی،اپنی غلطی کا ادراک کرتے ہوئے میں رضاکارانہ طور پر اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے کمیونیٹی سروس فراہم کروں گا،میں جنگلی جانوروں کے حقوق سے متعلق مثبت پیغام رسانی کروں گا،میں خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑتا ہوں،میں ہمدردانہ اپیل کرتا ہوں کہ مجھے خود کو ثابت کرنے کا ایک موقع فراہم کیا جائے،
جیوڈیشل مجسٹریٹ نے رجب بٹ کو ایک سال کی کمیونیٹی سروس فراہم کرنے کا حکم دے دیا،عدالت نے فیصلے میں کہا کہ رجب بٹ ایک سال تک پروبیشن آفیسر کے ماتحت کمیونیٹی سروس فراہم کرے گا، رجب بٹ اپنے پانچ منٹ کے وی لاگ میں جانوروں کے حقوق بارے گفتگو کرے گا،وی لاگ ہر ماہ کے پہلے ہفتہ میں پروبیشن آفیسر کی اجازت کے بعد اپلوڈ ہو گا،وی لاگ میں جانوروں کے تحفظ اور حقوق سے متعلق گفتگو ہو گی، رجب بٹ اپنے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر یہ وی لاگ اپلوڈ کرنے کا پابند ہو گا،عدالت نے محکمہ وائلڈ لائف کو جانوروں کے تحفظ بارے تمام مواد رجب بٹ کو فراہم کرنے کی ہدایت کر دی،عدالت نے فیصلے میں کہا کہ اگر پروبیشن آفیسر رجب بٹ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرے تو وہ حاضری کا پابند ہو گا،فیصلے پر عملدرامد نہ ہونے کی صورت میں رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی،
وزیراعظم سے یونیورسٹی آف لندن کی وائس چانسلر وینڈی تھامسن کی ملاقات
پہاڑوں پر لڑنے والے بلوچوں کو دو وقت کی روٹی بھی میسر نہیں، دہشتگرد کمانڈر کا انکشاف