اسپیکر قومی اسمبلی نے مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے 28 جنوری کو دوپہر پونے بارہ بجے مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے، تاہم پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اس اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے۔
حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی، مگر پی ٹی آئی کی جانب سے ابھی تک اس حوالے سے کوئی تحریری جواب نہیں آیا کہ وہ مذاکرات میں شرکت نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے ابھی تک یہ بھی واضح نہیں کیا کہ وہ مذاکرات ختم کر رہے ہیں یا نہیں۔
دوسری جانب، پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے پی ٹی آئی کی جانب سے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اب کسی اور مذاکراتی میٹنگ میں شریک نہیں ہوگی اور 28 جنوری کو ہونے والے اجلاس میں بھی پی ٹی آئی کا کوئی نمائندہ شریک نہیں ہوگا۔چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ آج (بدھ کو) حکومت نے 8 اہم قوانین پاس کیے ہیں، جن پر صدر کا اعتراض تھا، لیکن صدر کے اعتراضات کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا اور 11 منٹ میں ان قوانین کو منظور کرلیا گیا۔ بیرسٹر گوہر نے الزام عائد کیا کہ اس طرح کی کارروائیاں مذاکراتی عمل کو متاثر کرتی ہیں اور پی ٹی آئی ان حالات میں مزید مذاکرات میں شریک نہیں ہوگی۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے 9 مئی کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کی صورت میں حکومت سے مذاکرات کے خاتمے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اس کے بعد مذاکرات کی بحالی کا مشروط عندیہ دیا ہے، جس میں انہوں نے کمیشن کے قیام کو بنیادی شرط قرار دیا ہے۔
اس وقت حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکراتی عمل میں واضح سرد مہری دیکھنے کو مل رہی ہے، جس سے سیاسی افق پر بے چینی اور عدم استحکام کے آثار بڑھتے جا رہے ہیں۔
شیر کا بچہ رکھنے کے الزام میں ٹک ٹاکر رجب بٹ کو سزا
سندھ اسپورٹس فنڈز کی مبینہ لوٹ مار، اسپیشل افراد کے ساتھ مذاق