پاکستان ملی لیبر فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری رانا جبران نے ملک میں ٹیکسٹائل ملز کی بندش کے بڑھتے ہوئے رجحان پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایک حالیہ اخباری رپورٹ کے مطابق پاکستان کی 568 ٹیکسٹائل ملز میں سے 187 ملز بند ہو چکی ہیں، جن میں سب سے زیادہ 147 ٹیکسٹائل ملز پنجاب میں بند ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بندش کی بنیادی وجہ مہنگی بجلی اور بدترین معاشی صورتحال ہے۔ حکومت کی معاشی ناکامی کی وجہ سے صنعتکاروں کو اپنے کاروبار چلانے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں، جس کے نتیجے میں لاکھوں محنت کشوں کو بے روزگاری کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے معاشی ریفارمز کے دعوے صرف کاغذی سطح پر ہیں۔ درحقیقت عوام کو ریلیف دینے کے بجائے حکومت اپنے افسران اور وزیروں کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ کر رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کی ترجیحات عوام کے مفاد میں نہیں ہیں۔ حکومت ٹیکسٹائل انڈسٹری اور دیگر صنعتوں کو بحران سے نکالنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔ بجلی کی قیمتوں میں کمی، مالی امداد، اور دیگر اقدامات کے ذریعے ملز کی بندش کا سلسلہ روکا جا سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ عوام کے مفادات کو ترجیح دے اور ان کی مشکلات کم کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے، نہ کہ صرف اپنے وزیروں اور اعلیٰ افسران کی مراعات میں اضافہ کرے۔ پاکستان ملی لیبر فیڈریشن ہر سطح پر مزدوروں کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتی رہے گی اور جب تک مزدوروں کی مشکلات کا حل نہیں نکلتا، اس جدوجہد کو جاری رکھے گی۔

ارنب گوسوامی واحد اینکر جو سیف علی خان کیس حل کرنے کے قریب ہے،مبشر لقمان

اب ریاست سے ملک ریاض کا گریبان کوئی نہیں چھڑا سکتا۔خواجہ آصف

Shares: