مزید دیکھیں

مقبول

سکھر :ڈی آئی جی کی زخمی پولیس اہلکاروں سے ملاقات، ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی

میرپورماتھیلو،باغی ٹی وی (نامہ نگارمشتاق لغاری) ڈی آئی جی...

پیوٹن کا یوکرین میں یک طرفہ جنگ بندی کا اعلان

ماسکو: روس کے صدر ولادیمیرپیوٹن نے ایسٹر کے موقع...

سیالکوٹ: پنجاب کالج کے طلبہ کی رنگارنگ الوداعی تقریب

سیالکوٹ ،باغی ٹی وی(بیوروچیف شاہد ریاض) پنجاب کالج سٹی...

جے یو آئی کی نئے کینالوں کیخلاف سینیٹ میں قرارداد جمع

جمعیت علماءاسلام نے دریائے سندھ پر نئے کینال ...

اونٹنی کا دودھ صحت کیلئے کتنا مفید؟نئی تحقیق جاری

آسٹریلیا: ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اونٹنی کے دودھ سے مدافعتی نظام کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔

باغی ٹی وی : آسٹریلیا کی ایڈتھ کوون یونیورسٹی کی محققین نے اس حوے سے ایک نئی تحقیق کی،تحقیق میں گائے اور اونٹنی کے دودھ کا گہرائی میں جاکر موازنہ کیا گیا،اس تحقیق کے نتائج جرنل فوڈ کیمسٹری میں شائع ہوئے۔

تحقیق میں ماہرین کا کہنا ہے کہ ونٹنی کے دودھ سے صحت کو چند متاثر کن فوائد حاصل ہوتے ہیں، خاص طور پر مدافعتی نظام کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے،تحقیق میں زیادہ توجہ ان پروٹینز پر مرکوز کی گئی جو مدافعتی افعال اور نظام ہاضمہ پر اثر انداز ہوتے ہیں اونٹنی کے دودھ میں ایسے مخصوص پروٹینز موجود ہوتے ہیں جو معدے کی صحت اور مدافعتی افعال کو مضبوط بنانے کے لیے بہت کارآمد ثابت ہوتے ہیں۔

نئی امریکی انتظامیہ کی طالبان رہنماؤں کے سروں کی قیمتیں مقرر کرنے کی دھمکی

تحقیق میں بتایا گیا کہ گائے کے دودھ میں 851 جبکہ اونٹنی کے دودھ میں 1143 پروٹینز موجود ہوتے ہیں اونٹنی کے دودھ میں موجود پروٹینز مدافعتی صحت کو سپورٹ فراہم کرتے ہیں جبکہ یہ دودھ نقصان دہ بیکٹیریا سے لڑنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے جس سے مخصوص امراض سے تحفظ ملتا ہے لیکن نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

پاکستان میں سائبر حملوں کے خدشے، نئی ایڈوائزری جاری

تحقیق کے مطابق اونٹنی کے دودھ میں موجود اجزا معدے میں صحت کے لیے مفید ماحول کی تشکیل میں کردار ادا کرتے ہیں اور دل کی شریانوں کے امراض بشمول ہارٹ اٹیک کا خطرہ گھٹ جاتا ہے جن افراد کو گائے کے دودھ کے استعمال سے الرجی کا سامنا ہوتا ہے، اونٹنی کا دودھ ان کے لیے مفید ہے کیونکہ اس میں وہ پروٹین نہیں ہوتا جو الرجی ری ایکشن کو متحرک کرتا ہے اسی طرح اونٹنی کے دودھ میں لیکٹوز کی سطح گائے کے دودھ کے مقابلے میں کافی کم ہوتی ہے جس کے باعث بیشتر افراد کے لیے اسے ہضم کرنا زیادہ آسان ہوتا ہے۔

دہشتگردی صرف پاکستان کی جنگ نہیں ،سب کی مشتر کہ لڑائی ہے،محسن نقوی