اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی ہدایت پر بین الاقوامی رابطہ کاری کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔
باغی ٹی وی : پارٹی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ سابق سیکریٹری اطلاعات پاکستان تحریک انصاف رؤف حسن کی صدارت میں تشکیل کردہ کمیٹی دیگر ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات میں بہتری پیدا کرنے اور خطے میں بدلتی صورتحال کے مطابق خارجہ پالیسی میں پاکستان کی ترجیحات کو فروغ دینے سے متعلق سفارشات مرتب کرے گی، کمیٹی پاکستان کا موقف موٹر طریقے سے بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرے گی۔
تشکیل کردہ کمیٹی میں سیکٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف سلمان اکرم راجا، ولید اقبال، سجاد برکی، خدیجہ شاہ اور علی اصغر خان شامل ہیں-
جی ایچ کیو حملہ کیس: دو ملزمان کی بریت کی درخواست مسترد
دوسری جانب خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی میزبانی میں مختلف سیاسی و دینی جماعتوں اور مکاتب فکر کے رہنماؤں کا اہم مشاورتی اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں قومی مسائل، دہشتگردی، فرقہ واریت، لسانی تعصب اور لاقانونیت جیسے موضوعات پر بات چیت کی گئی۔
اجلاس میں شریک رہنماؤں میں لیاقت بلوچ، علامہ ابتسام ظہیر، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر، قاری یعقوب شیخ، محمد علی درانی، علامہ روف حسن نقوی، پیر ہارون گیلانی اور دیگر شخصیات شامل تھیں۔
پاکستان کوسٹ گارڈز کی بلوچستان میں کارروائی،1832کلوگوام اعلی کوالٹی کی چرس برآمد
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ مشاورتی اجلاس بانی پاکستان تحریک انصاف کی ہدایت پر منعقد کیا گیا ہے،ملک کو اس وقت دہشت گردی، فرقہ واریت، لاقانونیت اور دیگر چیلنجز کا سامنا ہے۔ ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج ہم اس صورتحال سے دوچار ہیں۔ ہمیں قومی یکجہتی کی اشد ضرورت ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عوام کا تعاون انتہائی ضروری ہے اور اس سلسلے میں عوام کو اعتماد میں لینا ہوگا ملک کو درپیش سنجیدہ مسائل کے حل کے لیے قومی اتحاد ناگزیر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ملک کو قانون کی حکمرانی کی جتنی ضرورت ہے پہلے کبھی نہیں تھی، قانون کی حکمرانی ہوگی تو لوگوں کو ان کا حق ملے گا اور ریاست آگے بڑھے گی۔
جو کوئی بھی اسرائیلی فوج کے لیے خطرہ بنے گا اسے بھاری قیمت چکانا پڑے گی،اسرائیل
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بطور قوم اپنی خودمختاری اور ملکی استحکام کے لیے متحد ہونا ہوگا۔ جب تک خود مختار نہیں ہوں گے، تب تک اسلامی اقدار پر عمل ممکن نہیں علی امین گنڈاپور نے فرقہ واریت کے خاتمے کے لیے علماء کرام کے کلیدی کردار پر زور دیا اور کہا کہ علماء کرام اس سلسلے میں اہم رہنمائی فراہم کر سکتے ہیں۔
اجلاس کے دیگر شرکاء نے اس مشاورتی اجلاس کو قومی یکجہتی کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے اقدام کو سراہا کہا کہ علی امین گنڈاپور نے ایک صوبے کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے قومی مسائل پر قیادت کرتے ہوئے ایک قومی لیڈر کا کردار ادا کیا ہے۔ ان کا یہ اقدام دیگر صوبائی حکومتوں اور وفاقی حکومت کے لیے قابل تقلید ہے۔
راکھی ساونت پاکستان پہنچ گئیں؟








