اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے پیکا ایکٹ میں ترامیم کی کوششیں عوام اور میڈیا کے لیے مشکلات پیدا کر سکتی ہیں۔

انہوں نے یہ بات اینکرز کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ اینکرز کے وفد نے پیکا ایکٹ کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے اور یہ ظاہر کیا ہے کہ یہ قوانین فیک نیوز کے نام پر افراد کو گرفتار کرنے کا آلہ بن سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’قانون سازی اسمبلی میں چند منٹوں میں پاس ہو جاتی ہے، جس کا مقصد صرف مخالفین کو نشانہ بنانا اور انہیں جیلوں میں ڈالنا ہے۔‘‘چیئرمین پی ٹی آئی نے پیکا ایکٹ میں ترامیم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ قوانین ریاست کے چوتھے ستون یعنی میڈیا کو کمزور کرنے کی کوشش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جلد بازی میں یہ قوانین نافذ کر رہی ہے اور اس کا مقصد عوام اور شہریوں کو ایک نئی اذیت میں مبتلا کرنا ہے۔بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ اگر یہ بل پاس ہو جاتا ہے تو اس کے خلاف عدلیہ میں چیلنج کیا جائے گا۔

دوسری جانب، بیرسٹر گوہر خان نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے آج خیبر پختونخوا ہاؤس میں ایک اہم اجلاس ہوا جس میں 20 سے زائد سیاسی جماعتوں اور علماء کرام نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس کا مقصد دہشت گردی کے مسئلے کا حل تلاش کرنا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں اور علماء کو اس اجلاس میں مدعو کیا گیا تاکہ اس قومی مسئلے پر مشترکہ حکمت عملی تیار کی جا سکے۔

علاوہ ازیں بیرسٹر سیف نے پیکا ایکٹ کی ترامیم کو ’’ڈیجیٹل نیشن برباد بل‘‘ قرار دیتے ہوئے اس کی مخالفت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ترامیم نہ صرف میڈیا کی آزادی کو محدود کریں گی بلکہ عوام کے حقوق پر بھی قدغن لگائیں گی۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ اس بل پر نظرثانی کرے تاکہ عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ کیا جا سکے

سیف علی خان نکلے سخت سیکوٹی میں گھر سے باہر

پی ٹی آئی نے بین الاقوامی رابطہ کاری کیلئےکمیٹی تشکیل د یدی

Shares: