اسلام آباد: حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ اگر پی ٹی آئی مذاکرات میں شرکت سے انکار کرتی ہے تو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ان کا حتمی فیصلہ مذاکرات ختم کرنے کا ہے۔

باغی ٹی وی : سینیٹر عرفان صدیقی نے منگل کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی کمیٹی میں سات جماعتیں شامل ہیں اور ہم انہیں قید نہیں کر سکتے، اگر وہ ملاقات سے گریزاں ہیں تو پھر ہم غور کریں گے کہ کمیٹی کو تحلیل کر دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی آج کمیٹی اجلاس میں شامل ہوتی ہے تو اپنا جواب ان سے شیئر کریں گے پی ٹی آئی کے مطالبے کے مطابق اگر کوئی ترمیم یا تبدیلی کرنی ہے تو وہ بھی کی جا سکتی ہے، تاہم اگر پی ٹی آئی مذاکرات میں شرکت سے انکار کرتی ہے تو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ان کا حتمی فیصلہ مذاکرات ختم کرنے کا ہے۔

وزیراعظم کی مصروفیات کے باعث آج ہونے والا وفاقی کابینہ اجلاس مؤخر

دوسری جانب وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ وہ مذاکراتی کمیٹی کا حصہ نہیں ہیں، تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی انکار کرتی ہے تو مذاکرات کی مشق لاحاصل ہوگی، حکومت مذاکرات کے راستے ہمیشہ کھلے رکھنا چاہتی ہے اور مذاکرات کے راستے بند کرنا جمہوریت کے خلاف ہے۔

گداگری میں ملوث خاتون سمیت 2 مسافروں کی بیرون ملک جانے کی کوشش ناکام

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آج حکومتی مذاکراتی اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق، پارٹی نے اپنے مطالبے پر قائم رہتے ہوئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ جب تک یہ کمیشن نہیں بنتا، پی ٹی آئی مذاکرات کو آگے نہیں بڑھائے گی، پی ٹی آئی نے جیلوں میں بند پارٹی رہنماؤں کی رہائی اور 9 مئی 2023 اور 26 نومبر 2024 کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔

رمضان شوگر ملز ریفرنس،مدعی کمرہ عدالت میں بیان سے منحرف

Shares: