لاہور: پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا جس میں اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر غوث نے اپنے جونیئر ڈاکٹر اعجاز کھرل کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ لیب میں پیش آیا، جس کے نتیجے میں ینگ ڈاکٹرز نے احتجاج کیا اور مختلف شعبوں میں کام بند کر دیا۔

ایم ایس پی آئی سی، ڈاکٹر شعیب نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی ہے، جو تین روز میں رپورٹ پیش کرے گی۔ ڈاکٹر شعیب کے مطابق، پی آئی سی میں حالیہ طور پر دو نئی انجیوگرافی لیبز کا اضافہ کیا گیا ہے۔ تاہم، ینگ ڈاکٹرز نے نئی انجیو گرافی لیب میں کام کرنے سے انکار کر دیا تھا، جس کے باعث تنازعہ کی شدت میں اضافہ ہوا۔ایم ایس پی آئی سی ڈاکٹر شعیب نے بتایا کہ ڈاکٹر غوث نے ڈاکٹر اعجاز کھرل کو انجیوگرافی کے لیے اپنے ساتھ چلنے کی درخواست کی تھی، لیکن اعجاز کھرل نے انکار کر دیا۔ اس انکار کے بعد دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور پھر ہاتھا پائی تک بات پہنچی۔انہوں نے کہا کہ اس ناخوشگوار واقعہ کی مکمل چھان بین کی جارہی ہے اور جو بھی اس میں ملوث ہوگا، اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

اس واقعہ کے بعد ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج مزید شدت اختیار کر گیا ہے اور اسپتال میں کام بند ہونے کی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ڈاکٹر شعیب نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات میں پوری دیانتداری سے کام لیں گے اور ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی تاکہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔

پشاورہائیکورٹ نےاسد قیصر کی گرفتار ی روک دی

عمران خان اور بشریٰ بی بی کی مختلف مقدمات میں ضمانت میں توسیع

Shares: