اسرائیل نے امدادی ایجنسی کو کام سے روک دیا،پاکستان کی مذمت
اسرائیل نے اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی "انروا” کو 48 گھنٹوں کے اندر اپنا کام روکنے کا حکم دے دیا ہے۔
اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ انروا کے ساتھ تمام مواصلاتی روابط ختم کر دے گی اور ایجنسی کے تمام اہلکاروں سے بھی تعاون نہیں کرے گی۔اسرائیل کے مندوب نے کہا کہ انروا کی موجودگی اسرائیل کے لیے مزید قابل قبول نہیں ہے اور اس کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ اسرائیل نے گزشتہ برس انروا کو حماس سے تعلقات کے الزام میں غیر قانونی قرار دیا تھا۔ اسرائیلی پارلیمنٹ نے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ انروا فلسطینیوں کی حمایت میں سرگرم ہے اور اس کے اقدامات اسرائیل کے مفادات کے خلاف ہیں۔
اسرائیل میں انروا پر پابندی کے قانون کا نفاذ آئندہ دو روز میں متوقع ہے۔ اس قانون کے تحت، انروا کو اسرائیل میں کام کرنے سے روک دیا جائے گا اور اسرائیلی حکومت کسی بھی صورت میں اس کی سرگرمیوں کی حمایت نہیں کرے گی۔
دوسری جانب، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان نے اسرائیل کے اس اقدام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پاکستان کے مستقل مندوب سفیر منیر اکرم نے کہا کہ اسرائیل کے مسلسل اقدامات عالمی برادری کی توہین ہیں اور یہ عالمی قوانین کے خلاف ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انروا کو کام سے روکنا غزہ کی بحالی اور سیاسی منتقلی کے امکانات کو ختم کر دے گا۔سفیر منیر اکرم نے کہا کہ "انروا” لاکھوں فلسطینی مہاجرین کے لیے ایک امید کی کرن ہے اور اس کی خدمات فلسطینیوں کے لیے انتہائی اہم ہیں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو اقوام متحدہ کے رکن ملک کی حیثیت سے انروا کی مدد کرنے کا پابند ہے اور اسے اقوام متحدہ کی کسی بھی امدادی ایجنسی کو بند کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی کی سرگرمیوں پر پابندی کے فیصلے سے نہ صرف فلسطینی عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو گا بلکہ عالمی سطح پر اسرائیل کے خلاف مزید احتجاج اور تنقید کی لہر بھی اٹھ سکتی ہے۔ اس اقدام کے نتائج اسرائیل کے لیے عالمی سطح پر سیاسی اور قانونی چیلنجز کا سبب بن سکتے ہیں۔اسرائیل کا یہ فیصلہ فلسطینیوں کی انسانی امداد کے لیے ایک بڑا دھچکا ثابت ہو سکتا ہے، جس سے غزہ اور دیگر فلسطینی علاقوں میں جاری بحران میں مزید شدت آ سکتی ہے۔ عالمی برادری کی جانب سے اس فیصلے کے خلاف آواز اٹھانا ضروری ہو گا تاکہ فلسطینیوں کو درپیش مشکلات کا حل نکالا جا سکے اور بین الاقوامی امدادی ایجنسیوں کی فعالیت کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
لنڈی کوتل:شاہ خان کی شاندار کامیابی، 60ویں نیشنل ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ میں 4 گولڈ میڈلز