بھارتی فضائی کمپنی ایئر انڈیا کی ایک پرواز کے ذریعے ہائی جیکنگ کا سگنل دینے پر ملک بھر میں ہنگامی صورتحال پیدا ہوگئی اور ایئرپورٹس پر فوری طور پر ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا۔ا گرچہ پائلٹ نے بعد ازاں ایئر ٹریفک کنٹرول کو اطلاع دی کہ یہ صرف ایک غلط الارم تھا، تاہم حکام نے پروٹوکول کے تحت مکمل احتیاطی تدابیر اپنائیں۔

پیر کی رات تقریباً 8:40 بجے ایئر انڈیا کی فلائٹ AI 2957 جو نئی دہلی کے اندرا گاندھی ہوائی اڈے سے ممبئی کے لیے روانہ ہوئی تھی، نے ایئر ٹریفک کنٹرول کو ایک ہنگامی کوڈ ‘squawk 7500’ بھیجا، جس کا مطلب ہوتا ہے کہ طیارے میں غیر قانونی مداخلت ہوئی ہے، یعنی ہائی جیکنگ کا خطرہ ہے۔ اس سگنل کے بعد دہلی ایئرپورٹ کے حکام نے فوری طور پر بھارتی سیکورٹی ایجنسیوں، فوج اور فضائیہ کو ریڈ الرٹ جاری کردیا۔ایئر ٹریفک کنٹرول سے موصول ہونے والی اطلاع کے بعد، دہلی پولیس، سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس ، ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا اور بھارتی فضائیہ نے ایک کمیٹی تشکیل دی تاکہ ہر ممکن احتیاطی تدابیر کو یقینی بنایا جا سکے۔ کمیٹی نے طیارے کی مکمل لینڈنگ تک حفاظتی پروٹوکول فالو کرنے کا فیصلہ کیا، حالانکہ پائلٹ نے بعد میں اے ٹی سی کو اطلاع دی کہ یہ ایک غلط الارم تھا اور طیارہ ہائی جیک نہیں ہوا تھا۔

فلائٹ AI 2957، جس میں 126 مسافر سوار تھے، رات 9:47 بجے ممبئی ایئرپورٹ پر لینڈ کر گئی۔ ممبئی ایئرپورٹ پر ہنگامی حالت کا اعلان کیا گیا تھا اور طیارے کو الگ پارکنگ ایریا میں منتقل کر دیا گیا۔ طیارے کی مکمل جانچ کے بعد، یہ ثابت ہونے پر کہ کوئی غیر معمولی واقعہ نہیں ہوا تھا، مسافروں کو تقریباً ایک گھنٹے بعد اتارنے کی اجازت دی گئی۔

Squawk 7500 کوڈ کا کیا مطلب ہوتا ہے؟
سگنل ‘squawk 7500’ ایک مخصوص کوڈ ہوتا ہے جو ایئر ٹریفک کنٹرول کو طیارے میں غیر قانونی مداخلت یعنی ہائی جیکنگ کی اطلاع دیتا ہے۔ ایئر ٹریفک کنٹرول کی زبان میں، اس کوڈ کے ذریعے واضح کیا جاتا ہے کہ طیارہ ممکنہ طور پر ہائی جیک ہو چکا ہے، جب کہ دیگر ہنگامی کوڈز جیسے squawk 7600 اور 7700 ریڈیو کمیونیکیشن کی ناکامی یا دیگر ایمرجنسی حالات کی نشاندہی کرتے ہیں۔

ایئر انڈیا اور شہری ہوا بازی کے حکام نے اس واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ وزارت ہوا بازی کے اہلکاروں کے مطابق، تحقیقات کا مقصد یہ معلوم کرنا ہے کہ آیا یہ پائلٹ کی غلطی تھی یا ایئر ٹریفک کنٹرولر نے غلط سگنل پڑھا۔ ایئر لائن کے ترجمان نے اس معاملے پر کسی بھی تبصرے سے گریز کیا ہے، تاہم ایک اہلکار نے نام نہ بتانے کی شرط پر کہا کہ اس واقعے میں عملے کی مداخلت کا کوئی امکان نہیں ہے، اور یہ ایک تکنیکی خرابی ہو سکتی ہے۔

اگرچہ پائلٹ نے یہ وضاحت دی کہ طیارہ ہائی جیک نہیں ہوا، لیکن یہ واقعہ ایک سنگین ہنگامی صورتحال کی علامت تھا جس نے بھارت بھر میں سیکورٹی کے خدشات کو بڑھا دیا۔ اس واقعے کے بعد بھارت کی ایئر ٹریفک کنٹرول اور سیکیورٹی ایجنسیوں نے ہائی جیکنگ کی طرح کے خطرات سے نمٹنے کے لیے اپنی تیاریوں اور پروٹوکولز کو مزید مضبوط بنانے کا عندیہ دیا ہے۔اس واقعے کی مکمل تحقیقات کے بعد یہ واضح ہو گا کہ آیا یہ محض ایک تکنیکی خرابی تھی یا کسی اور وجہ سے یہ ہنگامی سگنل ارسال کیا گیا تھا۔

عدالتوں کو ہی انصاف کی فراہمی کا واحد ذمہ دار نہیں سمجھنا چاہیے،جسٹس منصور علی شاہ

مفت بجلی کا فی سرکاری ملازم کا خرچہ 6 ہزار روپے ہے،وزیر توانائی

Shares: