امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے زمینی رقبے کے بارے میں اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کا رقبہ بہت کم ہے، جو کہ حقیقتاً درست نہیں۔

عرب میڈیا کی جانب سے ٹرمپ کی پریس کانفرنس کا ویڈیو کلپ جاری کیا گیا، جس میں ایک صحافی نے سوال کیا کہ ٹرمپ ماضی میں اسرائیل کے کم رقبے کا ذکر کرتے آئے ہیں، تو کیا وہ مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں کو اسرائیل کے ساتھ ضم کرنے کی حمایت کرتے ہیں؟ٹرمپ نے اس سوال کے جواب میں کہا کہ وہ اس معاملے پر اس وقت بات نہیں کریں گے، تاہم انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اسرائیل کا رقبہ بہت چھوٹا ہے اور زمینی اعتبار سے یہ ایک انتہائی کم رقبہ رکھنے والا ملک ہے۔

اس موقع پر ٹرمپ نے ایک دلچسپ تشبیہ دی اور اپنی میز پر رکھے قلم کو اٹھا کر کہا، "اگر میری میز مشرق وسطیٰ کی نمائندگی کرتی ہے تو اسرائیل میرے قلم کی نوک کے برابر ہے۔” ٹرمپ نے اس بات کا ذکر کیا کہ یہ فرق بہت زیادہ ہے اور یہ حقیقت میں ایک بہت چھوٹا ٹکڑا ہے، لیکن اس میں جو کچھ اسرائیل نے حاصل کیا ہے، وہ انتہائی حیرت انگیز ہے۔ٹرمپ نے غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے بھی اہم باتیں کیں اور کہا کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ کے بارے میں کوئی گارنٹی نہیں دی جا سکتی کہ یہ برقرار رہ سکے گا۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو امریکہ کے دورے پر ہیں اور آج وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو ہفتے کے اختتام تک امریکہ میں قیام کریں گے۔

Shares: