اترکھنڈ میں جاری ’نیشنل گیمز‘ کے دوران ایک بڑی فکسنگ اسکینڈل سامنے آیا ہے۔ یہ ایونٹ جس میں مختلف کھیلوں کے مقابلے ہو رہے ہیں، اب تنازعہ کی زد میں آ گیا ہے۔

گیمز ٹیکنیکل کنڈکٹ کمیٹی (جی ٹی سی سی) نے تائیکوانڈو مقابلے کے ڈائریکٹر، ٹی پروین کمار کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ ان کی جگہ ایس دنیش کمار کو تائیکوانڈو کے نئے ڈائریکٹر کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔پروین کمار پر الزام ہے کہ وہ نیشنل گیمز میں تائیکوانڈو مقابلوں کے نتائج میں ہیرا پھیری کر رہے تھے۔ انہیں میڈل فروخت کرنے اور میچ فکسنگ کے الزامات کا سامنا ہے۔ نیشنل گیمز کے تائیکوانڈو مقابلے ہلدوانی میں منعقد ہو رہے ہیں، جہاں میڈلز کی خرید و فروخت کی شکایات پہلے ہی سامنے آ چکی تھیں۔

رپورٹس کے مطابق، کھلاڑیوں سے گولڈ میڈل کے لیے 3 لاکھ روپے، سلور میڈل کے لیے 2 لاکھ روپے اور برانز میڈل کے لیے 1 لاکھ روپے طلب کیے جا رہے تھے۔ اس خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد، انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) نے فوری طور پر تحقیقات کا آغاز کیا۔ ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ تائیکوانڈو مقابلے کے 16 ویٹ کیٹیگریز میں سے 10 کیٹیگریز کے میڈلز پہلے ہی طے کر لیے گئے تھے۔

انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) کی صدر پی ٹی اوشا نے اس معاملے کی سخت مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا، ’’ہم کھلاڑیوں کے ساتھ انصاف کے لیے پُرعزم ہیں۔ یہ بے حد افسوسناک ہے کہ نیشنل گیمز میں میڈلز کی خرید و فروخت کی جا رہی تھی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ آئی او اے کسی بھی قسم کی بدعنوانی یا ہیرا پھیری کو برداشت نہیں کرے گی، اور جو بھی اس میں ملوث پایا جائے گا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔اس معاملے میں جی ٹی سی سی کی صدر، سنینا کماری نے بھی کہا کہ ’’ہمیں نیشنل گیمز اتراکھنڈ کی سالمیت کو یقینی بنانا ضروری ہے، اور اس کے لیے پی ایم سی کمیٹی کی سفارشات پر عمل کرنا ہوگا۔‘‘

یہ سکینڈل نیشنل گیمز کی سالمیت پر سوالیہ نشان ہے اور اس کے نتیجے میں حکام نے اس پورے معاملے کی تحقیقات مزید گہرائی سے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سرحد کے اس پار .تحریر:شاہد نسیم چوہدری

معروف تجزیہ نگار، ٹی وی اینکر مبشر لقمان کے ساتھ بیٹھک،تحریر:فیصل رمضان اعوان

Shares: