لاہور: ایف آئی اے نے غیر قانونی طور پر تین نوجوانوں کو بیرون ملک بھیجنے کی کوشش کرنے والے پانچ ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر لیے ہیں۔

مقدمے کے مطابق رائیونڈ کے رہائشی ماجد اقبال خان نے اپنی تین بھانجیوں کو اٹلی بھیجنے کے لیے پانچ ملزمان کو 90 لاکھ روپے ادا کیے تھے۔ یہ معاملہ ایف آئی اے کے پاس رپورٹ ہوا، جس کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔ ملزمان نے سہیل، ارسلان، اور خرم کو پڑوسی ملک لے جا کر مزید رقم طلب کی اور انسانی اسمگلروں نے انہیں اغواکاروں کے ہاتھوں فروخت کر دیا۔ اغواکاروں نے نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کی ویڈیوز ان کے اہل خانہ کو بھیج دیں۔ اس کے بعد اغواکاروں نے نوجوانوں کی رہائی کے لیے 2 کروڑ 80 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔متاثرہ نوجوانوں کے اہل خانہ نے حکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے پیاروں کو بازیاب کرائے اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ انہیں یقین ہے کہ اگر حکومت وقت نے فوری طور پر مداخلت کی، تو ان کے پیارے جلد بازیاب ہو سکتے ہیں۔

اس واقعہ نے ایک بار پھر غیر قانونی انسانی اسمگلنگ کی سنگینی اور اس کے متاثرین کی حالت زار کو اجاگر کیا ہے۔ حکومت سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اس پر فوری طور پر کارروائی کرے تاکہ ایسے گھناؤنے جرائم کا سدباب کیا جا سکے۔

قبل ازیں انسانی اسمگلنگ کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے ایف آئی اے نے سعودی عرب جانے والے درجنوں مسافروں کو آف لوڈ کر دیا۔ ان مسافروں کو غیر قانونی طریقے سے سعودی عرب بھیجنے کی کوشش کی جارہی تھی۔

Shares: