وزیراعظم پاکستان، شہباز شریف نے یوم تعیمر و ترقی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی اقدامات کی بدولت ملک میں مہنگائی کی شرح کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ اگر ان کے ہاتھ میں اختیار ہو، تو وہ فوراً 15 فیصد ٹیکس کم کردیں تاکہ عوام پر بوجھ کم ہو سکے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جب ان کی حکومت نے اقتدار سنبھالا تو پاکستان کا آئی ایم ایف پروگرام مشکل حالات سے گزر رہا تھا۔ تاہم، حکومتی کوششوں سے پاکستان کا آئی ایم ایف سے معاہدہ ممکن ہوا اور ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا گیا۔ انہوں نے کاروباری برادری کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں ترقی کے لیے اپنے مشورے دینا ہوں گے، اور حکومت کاروباری برادری کی مشاورت سے آگے بڑھے گی،حکومت نے سخت فیصلے کیے ہیں اور اب پاکستان اپنے پاؤں پر کھڑا ہوچکا ہے، تاہم اب معاشی نمو کے سفر کو آگے بڑھانا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دس مہینے ملک کے لیے بہت مشکل تھے لیکن اب ملک ترقی اور خوشحالی کی طرف گامزن ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی معاشی بحالی میں تمام شعبوں کا حصہ ہے، اور خاص طور پر تنخواہ دار طبقہ نے قومی خزانے میں 300 ارب روپے کی اہم رقم جمع کرائی۔

سرمایہ کاروں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کسی بھی سرمایہ کار سے زیادتی نہیں ہونے دے گی اور چیئرمین ایف بی آر کو ہدایت کی کہ وہ سرمایہ کاروں کی آواز سنیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ایس او ایز (اسٹرٹیجک اوورسیز انویسٹمنٹ) کو نہیں چلائے گی، بلکہ سرمایہ کار خود انہیں خرید کر چلائیں۔وزیراعظم نے اپنے خطاب کے آخر میں کہا کہ اگر دہشتگردی کا خاتمہ نہ ہوا تو ملک کی ترقی اور برآمدات میں اضافے کا خواب پورا نہیں ہو سکے گا۔ انہوں نے افواج پاکستان کی قربانیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہماری فوج دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے شمار قربانیاں دے رہی ہے۔

بشریٰ سے ملاقات کروا دیں،ٹی وی اخبار دلوا دیں، عمران خان کا خط

بڑھتی ہوئی سیاسی تقسیم ،نفرتوں کے خاتمے کیلئے کردار ادا کریں گے. خالد مسعود سندھو

Shares: