اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ٹو کیس پر سماعت ہوئی.
سماعت سپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو کمرہ عدالت پیش کیا گیا ،بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کیس کے آٹھویں گواہ پر جرح کی ،کیس میں مجموعی طور 8گواہوں کے بیانات قلمبند ہوچکے جبکہ سات گواہوں پر جرح مکمل ہو چکی ہے ،عدالت نے توشہ خانہ ٹو کیس پر سماعت 17فروری تک ملتوی کر دی
بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کی جانب سے جیل ٹرائل کی بجائے اوپن ٹرائل کی درخواست دائر کی گئی،وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ جیل ٹرائل کے دوران وکیلوں کو مرضی سے انٹری دی جاتی ہے ۔ عام آدمی کو جیل ٹرائل میں آنے کی رسائی نہیں ۔جیل ٹرائل میں خوشی سے نہیں آتے دو گھنٹے جیل کے باہر کھڑا رکھا جاتا ہے ۔ جیل کے کنٹرول ماحول میں ٹرائل چلایا جارہا ہے ۔ کیس کے اوپن ٹرائل کی درخواست پر فیصلہ ہونے تک توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کو روکا جائے ۔ فیصل چوہدری کی اوپن ٹرائل کی درخواست پر عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے،
فیصل چوھدری کی جانب سے دائر درخواست میں سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل ، ایف آئی اے اور ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے،ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر ذولفقار عباس نقوی اور عمیر مجید اپنی ٹیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے،وکیل فیصل چوہدری کی جانب سے مشال یوسف زئی کو بھی روکے جانے کے معاملے کو عدالت میں اٹھایا،جیل حکام جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ کے پی کے کی بار کونسل سے مشال یوسفزئی کا لائنسنس معطل کیا گیا ہے








