ویلفیئر سکول اور اوکاڑہ کا مزدور

ویلفیئر سکول اور اوکاڑہ کا مزدور
تحریر:ملک ظفراقبال
اوکاڑہ ایک گنجان آباد شہر ہے۔ اوکاڑہ کے گردونواح میں سینکڑوں دیہات ہیں۔ اوکاڑہ پہلے لاہور ڈویژن کا حصہ تھا اور اب ساہیوال ڈویژن میں شامل ہے۔ اوکاڑہ کی سرزمین کئی وجوہات کی بنا پر توجہ کا مرکز رہی ہے۔ اوکاڑہ کی سرزمین کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ تعلیم ہو یا سیاسی میدان، زراعت ہو یا کھیل کا میدان، اوکاڑہ کا ہمیشہ پنجاب میں نمایاں مقام رہا ہے۔

اگر بات مزدور کے بچوں کی تعلیم و تربیت کی جائے تو شاید اوکاڑہ ڈسٹرکٹ اس میدان میں بہت پیچھے رہ گیا ہے، جس کی وجہ سے مزدوروں کے بچے احساس کمتری کا شکار ہیں۔ جس کی سب سے بڑی وجہ ویلفیئر سکول کا نہ ہونا ہے۔ ویلفیئر سکول خاص طور پر انڈسٹری میں کام کرنے والے ورکروں کے بچوں کو مفت تعلیم دینے کے لیے بنائے جاتے ہیں اور ورکروں کے بچوں کو مفت تعلیم اور دوسری سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔

اوکاڑہ میں ویلفیئر سکول نہ ہونا ورکروں کے لیے ذہنی اضطراب کا سبب بنا ہوا ہے۔ گزشتہ کئی سالوں سے اس سلسلے میں کئی بار حکامِ بالا کو بذریعہ خط و کتابت آگاہ کیا جا چکا ہے اور اوکاڑہ کے سیاستدانوں اور انتظامیہ کو بھی مطلع کیا گیا ہے مگر آج بھی ورکر ویلفیئر سکول کا وجود اوکاڑہ میں نہیں ہے۔ اس سلسلے میں ورکر ویلفیئر بورڈ کے چیئرمین کو بھی اپنے تحفظات سے آگاہ کیا جا چکا ہے۔

اوکاڑہ کے ورکروں کا وزیرِ اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف صاحبہ سے مطالبہ ہے کہ جلد از جلد دوسری سکیموں کی طرح ورکر ویلفیئر سکول کا افتتاح کیا جائے تاکہ ورکروں کے بچوں کو احساسِ محرومی سے بچایا جا سکے۔ ورکر ویلفیئر سکولز ان خاندانوں کے بچوں کے لیے ضروری ہیں جو مزدور طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اور جن کے وسائل محدود ہوتے ہیں۔ یہ سکول نہ صرف معیاری تعلیم فراہم کرتے ہیں بلکہ طلبہ کو وہ سہولیات بھی مہیا کرتے ہیں جو عام سرکاری یا نجی سکولوں میں مہنگی ہونے کی وجہ سے مزدوروں کے بچوں کی پہنچ سے باہر ہوتی ہیں۔

ورکر ویلفیئر سکول کی ضرورت اور اہمیت کا اندازہ کچھ اس طرح لگایا جا سکتا ہے کہ یہ سکول مزدوروں کے بچوں کو جدید اور معیاری تعلیم فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ بھی دوسرے بچوں کے برابر ترقی کر سکیں۔
ان سکولوں میں فری تعلیم، کتابیں، یونیفارم، ٹرانسپورٹ اور دیگر بنیادی سہولیات دی جاتی ہیں تاکہ کم آمدنی والے والدین کا تعلیمی بوجھ کم ہو۔
کئی ورکر ویلفیئر سکولز میں تکنیکی اور فنی تعلیم (vocational training) بھی دی جاتی ہے تاکہ طلبہ مستقبل میں ہنر سیکھ کر خود کفیل بن سکیں۔
یہ سکول مزدوروں کے بچوں کو وہی مواقع فراہم کرتے ہیں جو دیگر اعلیٰ طبقے کے بچوں کو میسر ہوتے ہیں، جس سے معاشرتی ناہمواری کم ہوتی ہے۔
کئی ورکر ویلفیئر سکولز میں میڈیکل چیک اپ، کھیل کود، اور دیگر صحت مند سرگرمیوں کا اہتمام کیا جاتا ہے تاکہ بچوں کی جسمانی اور ذہنی نشوونما بہتر ہو۔
یہ سکول دراصل مزدوروں کے حقوق کی حفاظت کا ایک ذریعہ ہیں، کیونکہ تعلیم یافتہ نسل مستقبل میں اپنے والدین کے مسائل کو بہتر انداز میں حل کر سکتی ہے۔

اوکاڑہ کے مزدور والدین کا وزیرِ اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف سے مطالبہ ہے کہ اوکاڑہ میں ورکر ویلفیئر سکول کا قیام عمل میں لایا جائے۔

ورکر ویلفیئر سکول ایک معاشرتی اور تعلیمی ضرورت ہیں جو مزدور طبقے کے بچوں کو روشن مستقبل کی امید فراہم کرتے ہیں۔ حکومت اور نجی اداروں کو مل کر ان سکولوں کی تعداد بڑھانی چاہیے تاکہ زیادہ سے زیادہ بچے تعلیم سے مستفید ہو سکیں۔

Comments are closed.