پاکستان بینکس ایسوسی ایشن (پی بی اے) نے پاکستان بینکنگ سمٹ 2025 (پی بی ایس’25) کے آغاز کا باضابطہ اعلان کیا ہے، جو 24 اور 25 فروری، 2025 کو کراچی میں منعقد ہوگی۔

یہ اعلان پی بی ایس کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے چیئرمین، بینک الفلاح کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر، عاطف باجوہ کی قیادت میں پی بی اے کے ہیڈ آفس میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کیا گیا۔ اس پریس کانفرنس میں پی بی اے کے چیئرمین اوربینک آف پنجاب کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر، ظفر مسعود کے علاوہ جے ایس بینک کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر، باصر شمسی، پی بی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسراور سیکرٹری جنرل،منیر کمال کے علاوہ بینکنگ انڈسٹری کے دیگر سینئر عہدیدار بھی موجود تھے۔

پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام منعقد کی جانے والی پاکستان بینکس ایسوسی ایشن 25 کا مقصد ملک میں مالیاتی اور معاشی مکالمے کو فروغ دینا ہے۔ اس کانفرنس میں 12 سے زائد ممتاز بین الاقوامی مقررین، 20 سے زائد مقامی موضوعات کے ماہرین کے علاوہ روایتی، اسلامی، ڈیجیٹل اور مائیکرو فنانس بینکوں کے علاوہ ترقیاتی مالیاتی اداروں سمیت 45 سے زائد دیگر اداروں کے رہنما بھی شریک ہوں گے۔ حکومت، ریگولیٹرز، بینکنگ، فِن ٹیک، اکیڈیمیا، میڈیا اور کارپوریٹ پاکستان کے ایک ہزار سے زائد نمائندگان کا یہ تاریخی بینکنگ سمٹ پاکستان کے مالیاتی شعبے کے لیے ایک اہم سنگ میل کی علامت ہوگا۔

پاکستان بینکنگ سمٹ25 اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے عاطف باجوہ نے کہا کہ ”پاکستان بینکنگ سمٹ ،بینکنگ انڈسٹری اور اس کے اسٹیک ہولڈرز کو ابھرتے ہوئے رجحانات اور بینکاری اور فنانس کے مواقع سے متعلق اہم گفتگو میں شامل ہونے کے لیے ایک بے مثل پلیٹ فارم مہیا کرے گی۔ اجلاس کا مقصد عالمی اور مقامی اقتصادی ترقی، معاشی ترقی میں بینکاری کے شعبے کے کردار، ترجیحی شعبے کی فنانسنگ، اسلامی بینکاری کے مستقبل اور ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق اہم موضوعات کا احاطہ کرنا بھی ہے۔“

پی بی اے کے کردار کی وضاحت کرتے ہوئے ظفر مسعود نے کہا کہ ”پی بی ایس’25 پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کی جانب سے معاشی ترقی کو فروغ دینے کے مسلسل عزم کا ثبوت ہے، جو نہ صرف مالی اکاؤنٹس بلکہ وسیع تر مالیاتی شمولیت، سسٹین ابیلیٹی اور جامع ترقی کے ذریعے بھی اپنا کردار ادا کرتا ہے۔ اہم اسٹیک ہولڈرز کو اکھٹا کرکے یہ سمٹ بامعنی بات چیت اور تبدیلی لانے والے حل کے لیے محرک کا کام کرے گی جو پاکستان کے مالیاتی شعبے کے مستقبل کو تشکیل دیں گے۔“

Shares: