قصور،باغی ٹی وی(ڈسٹرکٹ رپورٹرطارق نوید سندھوکی رپورٹ) پتوکی میں کھلے مین ہول نے دو قیمتی جانیں نگل لیں، جبکہ ایک نوجوان تشویشناک حالت میں لاہور ریفر کر دیا گیا۔ حادثے کے بعد شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے انتظامیہ کی غفلت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
واقعہ چونیاں روڈ پر امام بارگاہ کے سامنے پیش آیا، جہاں ایک خاتون کھلے گٹر میں گر گئیں۔ عینی شاہدین کے مطابق دو راہگیر نوجوان خاتون کو بچانے کے لیے گٹر میں کود پڑے، مگر تینوں افراد اندر پھنس گئے۔ مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت 15 منٹ کی جدوجہد کے بعد انہیں باہر نکالا اور فوری طور پر تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال پتوکی منتقل کیا، جہاں خاتون اور ایک نوجوان دم توڑ گئے، جبکہ دوسرے نوجوان کو تشویشناک حالت میں لاہور ریفر کر دیا گیا۔
حادثے کے بعد جاں بحق افراد کے اہل خانہ نے پتوکی ملانوالہ بائی پاس کو بلاک کر دیا، جہاں شہریوں کی بڑی تعداد احتجاج میں شامل ہو گئی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پتوکی کی مرکزی شاہراہوں پر کھلے گٹر روزانہ کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتے ہیں، مگر انتظامیہ مسلسل خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ذمہ دار حکام کے خلاف کارروائی کی جائے، کھلے گٹر فوری بند کیے جائیں، اور عوام کی جانوں کو محفوظ بنانے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔ پولیس اور مقامی انتظامیہ نے مظاہرین کو یقین دہانی کرائی کہ معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور غفلت برتنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
یہ افسوسناک واقعہ شہری انفراسٹرکچر کی بدحالی کا منہ بولتا ثبوت ہے، جس پر فوری توجہ نہ دی گئی تو مزید قیمتی جانیں ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔