مزید دیکھیں

مقبول

قصور،تھانہ بی ڈویژن،پتنگ بازی عروج پر

تھانہ بی ڈویژن کی چوکی سبزی منڈی کی حدود...

ترکی میں 6.2 شدت کا زلزلہ،عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا

ترکی کے شمال مغربی علاقے میں زلزلے کے شدید...

پہلگام حملہ را اور بھارتی میڈیا کا گھٹ جوڑ ہے، مشعال ملک

بھارت میں اسیر حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ...

شادی کا جھانسہ، گھوٹکی پولیس نے ضلع خیبر کے رہائشی کو اغوا ہونے سے بچالیا

میرپور ماتھیلو (باغی ٹی وی، نامہ نگار مشتاق علی...

بنام ڈی پی او چکوال/تلہ گنگ لیفٹیننٹ (ر) احمد محی الدین صاحب

بنام ڈی پی او چکوال/تلہ گنگ لیفٹیننٹ (ر) احمد محی الدین صاحب
تحریر شوکت علی ملک
ویسے تو ڈی پی او چکوال/تلہ گنگ لیفٹیننٹ (ر) احمد محی الدین کی پیشہ وارانہ قابلیت پر کسی قسم کا شک و شبہ نہیں بلکہ ان کی ایمانداری اور پروفیشنل ازم ہی ان کی پہچان ہے، انتہائی فہم و فراست سے بروقت موقع پر انصاف کی فراہمی ان کا خاصہ ہے یہی وجہ ہے کہ آج نہ صرف چکوال بلکہ پورے صوبہ پنجاب اور پاکستان میں وہ اپنی منفرد پہچان رکھتے ہیں اور ہر خاص و عام ان کا معترف نظر آتا ہے۔

لیفٹیننٹ (ر) احمد محی الدین کی چکوال میں بطور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر تعیناتی کو کچھ زیادہ عرصہ تو نہیں گزرا مگر انہوں نے مختصر وقت میں اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے چکوال پولیس کا قبلہ درست کرنے کےلیے کافی کام کیا ہے جس کے مثبت اثرات گراونڈ پر بھی نظر آتے ہیں، مگر بدقسمتی سے چکوال تلہ گنگ کی پولیس میں بیٹھے کچھ "گرو” اب بھی ڈپی پی او احمد کی گرفت سے بالاتر نظر آتے ہیں جوکہ ان کے شفاف ترین کیرئیر کو بھی داغ دار کرنے کا سبب بن رہے ہیں۔

شہیدوں اور غازیوں کی سرزمین تلہ گنگ/چکوال جہاں ایک طرف پرامن ترین اضلاع گردانے جاتے ہیں دوسری جانب زمین کے تنازعات کے باعث گزشتہ کچھ عرصہ سے یہاں پر قتل و غارت کے واقعات انتہائی خظرناک حد تک بڑھ چکے ہیں، جوکہ نہ صرف علاقے کی بدنامی کا سبب بن رہے ہیں بلکہ ایک خطرناک صورتحال اختیار کرتے جارہے ہیں، جس کی جڑ مشترکہ کھاتے، تقسیم کا نہ ہونا، محکمہ مال کی غفلت، ملی بھگت اور دو نمبریاں ہیں اور رہی سہی کسر نچلی عدالتوں میں نظام انصاف کا بوسیدہ ترازو نکال دیتا ہے۔

ڈی پی او چکوال لیفٹیننٹ (ر) احمد محی الدین نے آتے ہی محکمہ مال سے متعلقہ مسائل اور زمین سے متعلقہ تنازعات کے حل کےلیے تحصیل سطح پر لینڈ ریزولیشن کمیٹیوں (LRC) کا قیام عمل میں لایا جس میں متعلقہ ڈی ایس پی اور محکمہ مال کے افسران شامل ہوتے ہیں، جوکہ ان کا انتہائی مثبت اقدام ہے اور جس سے زمین کے تنازعات سے متعلق کافی حد تک لوگوں کے مسائل حل ہورہے ہیں مگر دوسری جانب زمین کے تنازعات سے متعلقہ مسائل کی ریشو اتنی زیادہ ہے کہ اتنے مختصر وقت میں ان کا حل ممکن نہیں ہے، جس کےلیے کافی وقت درکار ہوگا۔

یہی وجہ ہے کہ زمین کے تنازعات سے متعلقہ مسائل پر آج بھی تلہ گنگ چکوال کے سینکڑوں خاندان عدالتوں اور تھانوں میں ذلیل و خوار ہورہے ہیں، عدالتوں میں سالوں سال کیس چلتے ہیں مگر ان کا کوئی نتیجہ نہیں نکلتا، اگر کسی خوش قسمت کا بروقت قرعہ نکل بھی آئے تو اس عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کرواتے کرواتے رہی سہی کسر پولیس نکال دیتی ہے، جس کے باعث معاملات قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع تک پہنچ جاتے ہیں، جوکہ انتہائی افسوسناک اور علاقائی امن و امان کےلیے خطرے کی گھنٹی ہیں۔

ایسے میں ڈی پی او چکوال احمد محی الدین کو کچھ اقدامات ہنگامی بنیادوں پر کرنے ہوں گے جن میں سے سب سے پہلے ایل آر سی کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کےلیے اقدامات کرنے ہوں گے، تھانوں میں بہترین تفتیشی افسران اور ایس ایچ اوز کی میرٹ پر تعیناتیاں کرنی ہوں گی، ہیومن انفارمیشن انٹیلیجنس کو بہتر بنانے کےلیے متعلقہ ایجنسیز کو ایکٹو کرنا ہوگا، غفلت برتنے والے افسران و ملازمان کیخلاف سخت محکمانہ کاروائیاں کرنی ہوں گی، زمینوں کے تنازعات کے باعث کسی بھی ناخوشگوار واقعے پر محکمہ مال کیخلاف قانونی کاروائی کرنے کی بھی حکمت عملی بنانا ہوگی۔

اگر ڈی پی او چکوال/تلہ گنگ لیفٹیننٹ (ر) احمد محی الدین کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو نہ جانے یہ تنازعات اور کتنی جانیں نگل جائیں گے، جوکہ نہ صرف ڈی پی او صاحب کی ماضی کی شاندار کارکردگی کو داغ دار کریں گے بلکہ علاقے بھر میں امن و امان کی فضا کو خطرناک حد تک خون آلود کرنے کا بھی سبب بنیں گے، دوسری جانب بطور معاشرے کے زمہ دار شہری ہمیں بھی اس میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا، اپنے اردگرد کے لوگوں کو صبر برداشت اور صلہ رحمی کی ترغیب دینا ہوگی تاکہ ہم ایک پرامن معاشرے میں سکون سے زندگی گزار سکیں۔ اللہ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔

ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانیhttp://baaghitv.com
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی 2003ء سے اب تک مختلف قومی اور ریجنل اخبارات میں کالمز لکھنے کے علاوہ اخبارات میں رپورٹنگ اور گروپ ایڈیٹر اور نیوز ایڈیٹرکے طورپر زمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں اس وقت باغی ٹی وی میں بطور انچارج نمائندگان اپنی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں