آل پاکستان رائٹرز ویلفیئر ایسوسی ایشن (اپووا) کے زیر اہتمام سیالکوٹ میں منعقدہ ادبی کانفرنس اپنی تمام تر رعنائیوں اور کامیابیوں کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئی۔ یہ کانفرنس نہ صرف اہلِ ادب کے لیے ایک خوشگوار تجربہ ثابت ہوئی بلکہ نئے لکھاریوں کے لیے بھی ایک بہترین پلیٹ فارم فراہم کر گئی
کانفرنس کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک اور نعتِ رسول مقبولﷺ سے ہوا۔ اس کے بعد اپووا کے معزز عہدیداران اور معروف ادبی شخصیات نے افتتاحی خطابات کیے، جن میں ادب کی ترقی اور ترویج پر زور دیا گیا۔ملک کے نامور شاعر، ادیب اور نقاد اس ادبی محفل کا حصہ بنے۔ انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اردو ادب کی موجودہ صورتِ حال، اس کے چیلنجز اور مستقبل کے امکانات پر روشنی ڈالی۔اس کانفرنس میں نئے لکھنے والوں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا اورادبی ترقی کی نئی راہیں سامنے آئیں ۔اس موقع پر مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والوں کو شیلڈز،میڈلز اور سرٹیفیکیٹ بھی تقسیم کیے گئے ۔
اختتامی تقریب میں اپووا کے نمائندوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مستقبل میں بھی ایسے علمی و ادبی اجتماعات کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ ادب کے فروغ کا یہ سفر جاری رہے۔کانفرنس کے شرکاء نے اس پروگرام کو ایک شاندار اور یادگار لمحہ قرار دیا۔ ان کے مطابق، ایسی تقریبات ادب دوست افراد کے لیے ایک نعمت سے کم نہیں اور انہیں مزید فروغ دینا چاہیے۔یہ ادبی کانفرنس سیالکوٹ کی سرزمین پر ایک تاریخی حیثیت اختیار کر گئی، جہاں الفاظ نے جذبات کو چھوا، خیالات نے نئے آفاق دریافت کیے، اور ادب کی شمع مزید روشن ہو گئی۔ اپووا کی یہ کاوش بلاشبہ قابلِ تحسین ہے، جو اردو ادب کی خدمت میں ایک سنگِ میل ثابت ہوگی۔
مدیحہ کنول
جنرل سیکرٹری( اپووا)








