رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا نے پارٹی کی جڑوں کو ہلادیا،سوشل میڈیا کے ذریعے اداروں کی تضحیک کی جاتی ہے ،اداروں کی تضحیک سے کیا حاصل کر سکتے ہیں ؟
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سلمان اکرم راجہ نے میرے خلاف بیانات دئیے، سلمان اکرم راجہ نے کہا ڈسپلن کی پابندی کرائیں گے ورنہ نہیں چل سکتا۔میں نے کسی کو کوئی گالی نہیں دی اور نہ کسی کو ایجنٹ کہا ،بانی پی ٹی آئی کو میری شکایات لگائی گئیں ،مجھے کور کمیٹی ، سیاسی کمیٹی اور پی اے سی کی نامزدگی سے ہٹایا گیا۔2011سے میرے خلاف سوشل میڈیا مہم چلائی گئی ،پارٹی کے اندر قبضہ کرنے کی جنگ ہے،کبھی کہتے تھے اس کی فالونگ ہے ، خطرہ ان کو تھا ،اس رویے کیساتھ میری پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ میرے بھائی کو خیبرپختونخوا کابینہ سے نکالا گیا ،مجھے کوئی احتجاج کی ذمہ داری نہیں دی گئی ،انہیں اندیشہ تھا کہ احتجاج سے میں ہیرو بن جاؤں گا،انہوں نے ہر وہ کام کیا جس سے میں مائنس ہوا۔دوستوں کو عہدے دینا ، اپنوں کو عہدے دینا پارٹی میں چل رہاہے،بغیر کسی وجہ کے مجھے پارٹی سے نکالا گیا،یہ تیسری بارہوا،میں بھی وی لاگ بناؤں گا اورڈالرز کماؤں گا،میرے پاس تو ان لوگوں کی ہزاروں کہانیاں ہیں۔سیاسی طور پر میرا نہ کوئی مستقبل ہے اور نہ سیاست کرنی ہے،خود کو بانی پی ٹی آئی کاوفادار سمجھتا ہوں اور ان کا اچھا چاہتا ہوں،میری طرح جہانگیرترین اور علیم خان کیساتھ بھی زیادتی کی گئی،پی ٹی آئی دور میں جہانگیر ترین اور علیم خان پر کیسز بنے اور اسی دور میں بری ہوگئے۔
حجاب کیوں پہنا، آسٹریلیا میں مسلم خواتین پر حملہ، ملزمہ گرفتار
امریکا سے ڈی پورٹ پاکستانیوں سمیت دیگر تارکین وطن پاناما کے جنگل منتقل
کراچی :ٹینکر نے ایک اور معصوم بچے کی جان لے لی
نگران حکومت نے قانون کے مطابق چیئرمین نادرا کو تعینات کیا، عدالت
سندھ بھر میں ان فٹ کمرشل گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز








