سندھ کے سینئر وزیر، وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن کی ہدایات پر محکمہ ٹرانسپورٹ نے کمرشل گاڑیوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن شروع کیا ہے۔ اس کریک ڈاؤن کے دوران 53 غیر معیاری اور ان فٹ گاڑیاں تحویل میں لے لی گئیں جبکہ 15 ڈرائیور گرفتار بھی کیے گئے ہیں۔

محکمہ ٹرانسپورٹ کی ٹیموں نے مجموعی طور پر 1,115 گاڑیوں کی جانچ کی، جن میں سے 565 گاڑیاں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان کی گئیں۔ اس کے علاوہ، سڑک پر چلنے کے قابل نہ ہونے کی وجہ سے سات کمرشل گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹس بھی منسوخ کر دیے گئے۔اس دوران، لاپرواہ اور غفلت برتنے والی ڈرائیونگ کرنے والے 17 ڈرائیوروں کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 279 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئیں۔ اسی طرح ہیوی ٹریفک پر عائد وقت کی پابندی کی خلاف ورزی پر دفعہ 188 کے تحت چھ مقدمات درج کیے گئے۔موٹر وہیکل آرڈیننس کی دفعات 99 اور 113 کے تحت 15 ڈرائیوروں کو لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف یہ کریک ڈاؤن وسیع تر عوامی مفاد کا حصہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کارروائی کا مقصد سڑکوں پر نظم و ضبط قائم رکھنا اور لاپرواہی کے باعث ہونے والے حادثات کو روکنا ہے۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ شہریوں کی جانوں کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے محکمہ ٹرانسپورٹ غیر معیاری گاڑیوں اور لاپرواہ ڈرائیوروں کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کارروائیاں باقاعدگی سے کی جائیں گی اور خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔شرجیل انعام میمن نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سڑکوں پر امن و امان اور عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے محکمہ ٹرانسپورٹ کی کارروائیاں مزید بڑھائی جائیں گی۔

Shares: