امریکی ایئرلائنز کے ایک طیارے کو اٹلی کی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی اطالوی جنگی جہازوں نے گھیر لیا، جس کے بعد طیارے کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر روم میں ہنگامی طور پر لینڈنگ کرنا پڑی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، نیویارک کے جان ایف کینیڈی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے دہلی جانے کے لیے امریکی طیارہ اڑان بھر چکا تھا کہ پرواز کے دوران فلائٹ انتظامیہ کو بم کی اطلاع موصول ہوئی۔ اس دھمکی کے بعد، امریکی طیارے کو فوری طور پر اپنے راستے میں تبدیلی کرتے ہوئے نیویارک سے دہلی جانے کے بجائے روم کی طرف موڑ دیا گیا۔ایک سینئر اہلکار نے اے بی سی نیوز کو بتایا کہ دھمکی ای میل کے ذریعے موصول ہوئی تھی، تاہم بعد میں یہ اطلاع بے بنیاد ثابت ہوئی۔
امریکن ایئرلائنز نے اس بات کی تصدیق کی کہ بوئنگ 787-9 ڈریملائنر طیارے میں 280 سے زائد مسافر سوار تھے، اور یہ طیارہ غیر متوقع طور پر روم میں رکا۔ پولیس نے طیارے کی لینڈنگ کے بعد اس کا تفصیلی معائنہ کیا، اور جب کوئی ثبوت نہ ملا، تو طیارے کو دوبارہ ٹیک آف کرنے کی اجازت دے دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق، طیارہ بحیرہ کیسپین کے اوپر پرواز کر رہا تھا جب اچانک اس کا راستہ بدل کر اٹلی کی فضائی حدود کی طرف موڑ دیا گیا۔ جیسے ہی یہ طیارہ اٹلی کی فضائی حدود میں داخل ہوا، سیکیورٹی خدشات اور حفاظتی تدابیر کے تحت اطالوی جنگی طیاروں نے اسے گھیر لیا۔ بعد ازاں، مقامی وقت کے مطابق شام 5:30 بجے طیارہ روم میں بحفاظت لینڈ کر گیا۔مقامی حکام نے سیکیورٹی الرٹ کی نوعیت کی تفصیلات فراہم نہیں کیں، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ دورانِ پرواز طیارے میں بم کی دھمکی موصول ہوئی تھی، جس کے بعد امریکن ایئرلائنز اور سیکیورٹی حکام نے فوری طور پر اس دھمکی کو سنجیدہ لیتے ہوئے ہنگامی لینڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ایوی ایشن حکام کے مطابق، طیارے کی روم میں بحفاظت لینڈنگ کے بعد بم اسکواڈ نے اس کا معائنہ کیا اور طیارے کو کلیئر کر دیا۔