پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے اتوار کے روز دبئی میں بھارت کے خلاف قومی ٹیم کی خراب کارکردگی کے بعد تینوں فاسٹ بولرز شاہین آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ حفیظ نے ایک ٹی وی پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان تینوں بولرز نے 2023 کے ایشیا کپ کے بعد مسلسل مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

حفیظ کا کہنا تھا کہ شاہین آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف تینوں ہی اہم ٹورنامنٹس جیسے کہ 2023 کا ایشیا کپ، ون ڈے ورلڈ کپ، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور اب چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کے لیے توقعات کے مطابق کارکردگی پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اب یہ تسلیم کرنے کا وقت آ چکا ہے کہ ان تینوں بولرز نے خود کو بڑی فتوحات کے لیے ثابت نہیں کیا۔ حفیظ نے کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ ہم نئے بولرز کو موقع دیں، جیسے محمد علی، خرم شہزاد، محمد وسیم جونیئر، عاکف جاوید اور میر حمزہ۔ ان کھلاڑیوں کو موقع ملنا چاہیے کیونکہ وہ بھی پاکستانی ہیں اور اپنے مواقع کے مستحق ہیں۔حفیظ نے کہا کہ ان کھلاڑیوں کے پاس پاکستانی پاسپورٹ ہے اور یہ اپنے ملک کے لیے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

بابر 10 سالوں سے کھیل رہا، بھارت سے ایک میچ نہیں جتوا سکا، حفیظ برس پڑے
دوسری جانب، حفیظ نے بابراعظم کے حوالے سے بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ بابر اعظم گزشتہ 10 سالوں سے پاکستان کے لیے کھیل رہے ہیں لیکن وہ بھارت کے خلاف ایک بھی فتح دلانے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ حفیظ کا خیال ہے کہ بابر اعظم کو اب مستقل طور پر نمبر تین پر کھیلنا چاہیے تاکہ پاکستان کا مڈل آرڈر مضبوط ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ بابر، رضوان اور سلمان علی آغا ایک مضبوط مڈل آرڈر تشکیل دے سکتے ہیں جو ٹیم کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔

حفیظ کی یہ تنقید اور مشورے قومی کرکٹ ٹیم کے مستقبل کے حوالے سے اہم سوالات اٹھاتے ہیں اور شائقین کرکٹ میں اس پر بحث جاری ہے۔

Shares: