آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی شرمناک کارکردگی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) حکام مستقبل کے لائحہ عمل پر گہری سوچ بچار میں مصروف ہیں۔ اس ناکامی کے بعد کئی اہم سوالات اُٹھ رہے ہیں، خاص طور پر سینئر کھلاڑیوں کی کارکردگی اور ان کے مستقبل کے حوالے سے۔

پاکستانی ٹیم کے سینئر کھلاڑیوں جیسے بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، اور حارث رؤف کے لئے اب ٹیم میں جگہ برقرار رکھنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ ان کھلاڑیوں کی مسلسل ناکامی کے باوجود ٹیم میں ان کا حصہ برقرار رکھنے کی وجوہات پر سوالات اُٹھنے لگے ہیں۔ اس کے علاوہ مڈل آرڈر بیٹر طیب طاہر کا مستقبل بھی شدید خطرات سے دوچار نظر آ رہا ہے۔ماہرین کرکٹ یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ گزشتہ تین سالوں میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چار چیئرمین، آٹھ کوچز، اور 26 سلیکٹرز کے تبدیل ہونے کے باوجود سینئر کھلاڑیوں کی مسلسل ناکامی پر انہیں ٹیم میں کیوں شامل رکھا جا رہا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ اور چیئرمین محسن نقوی کے لیے سب سے بڑا چیلنج ٹیم میں موجود مخصوص گروپ کا خاتمہ کرنا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سات سے آٹھ کھلاڑیوں کا ایک گروپ کئی مواقع پر بلیک میلنگ کے ذریعے اپنے مفادات کو منوانے کی کوشش کرتا ہے، جس سے بورڈ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس گروپ کی مضبوط لابنگ بورڈ کے فیصلوں پر اثر انداز ہوتی ہے۔چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان کی پندرہ رکنی ٹیم کا اعلان ہونے کے بعد پی سی بی نے سلیکشن کمیٹی کو دو بار اسکواڈ پر نظر ثانی کرنے کی تجویز دی تھی، لیکن سلیکٹرز اور کپتان محمد رضوان نے اس پر توجہ نہیں دی۔ سلیکٹرز نے بعض معاملات پر سخت موقف اختیار کیا اور قومی اکیڈمی میں منعقد ہونے والی میٹنگ میں کوئی پیشرفت نہ ہو سکی۔ چیئرمین محسن نقوی نے سلیکٹرز کو مشورہ دیا تھا کہ دو سے تین کھلاڑیوں کو تبدیل کر کے ایک اضافی اسپنر کو شامل کیا جائے، مگر اس پر بھی عمل نہ ہو سکا۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم میں فوری طور پر اکھاڑ پچھاڑ ممکن نہیں ہے، تاہم ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ٹیم میں تبدیلیاں ناگزیر ہیں۔ سلیکشن کمیٹی اور دیگر اہم عہدوں پر تبدیلی کا فیصلہ نیوزی لینڈ کے دورے کے بعد متوقع ہے۔پاکستان کرکٹ کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید قومی اکیڈمی میں ڈائریکٹر کے عہدے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ دوسری طرف، موجودہ ڈائریکٹر اکیڈمی ندیم خان اگلے ماہ ایک پی ایس ایل فرنچائز کو جوائن کر لیں گے، جس کے بعد قومی اکیڈمی کے حوالے سے بھی اہم فیصلے متوقع ہیں۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کو چیمپئنز ٹرافی کے بعد وائٹ بال سیریز کے لیے نیوزی لینڈ جانا ہے۔ پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ 16 مارچ کو کرائسٹ چرچ میں کھیلا جائے گا۔ چیئرمین محسن نقوی کی توجہ اس وقت چیمپئنز ٹرافی اور نیوزی لینڈ کے دورے پر مرکوز ہے، جس کے بعد ٹیم میں ممکنہ تبدیلیوں اور سلیکشن کمیٹی کی تشکیل نو کے حوالے سے اہم فیصلے کیے جائیں گے۔اس دوران، بورڈ حکام کی کوشش ہوگی کہ موجودہ کھلاڑیوں کی کارکردگی پر نظرثانی کی جائے اور ٹیم کو بہتر بنانے کے لیے نئے فیصلے کیے جائیں تاکہ عالمی سطح پر پاکستان کرکٹ کا معیار بلند کیا جا سکے۔

Shares: