فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نےسابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اے آئی سے تیار کردہ ویڈیو پوسٹ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

باغی ٹی وی : رپورٹ کے مطابق 33 سیکنڈ کے ویڈیو کلپ میں منگل کی رات ابتدائی پوسٹ کے چند گھنٹوں بعد بھی کسی تردید یا واپسی کے بغیر ٹرمپ کے اکاؤنٹس پر موجود رہا، سوشل میڈیا صارفین نے حمایت اور تنقید دونوں کے ساتھ رد عمل کا اظہار کیا، لیکن بہت سے لوگوں نے سوال کیا کہ کیا ٹرمپ نے خود مونٹاج پوسٹ کیا تھا؟

ویڈیو میں غزہ کو ایک پرتعیش ریزورٹ کے طور پر دکھایا گیا، جس میں ٹرمپ کا سنہری مجسمہ، ایلون مسک کو غزہ کے بچوں میں ڈالرز نچھاور کرتے دکھایا گیا۔ اس کے علاوہ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم کو سوئمنگ پول کنارے کاک ٹیلز پیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

یہ لطیفہ ہے کہ امریکا بانی پی ٹی آئی کو رہائی دلائے گا،احسن اقبال

ویڈیو کا عنوان ’غزہ 2025 آگے کیا ہوگا؟‘ تھا جس کے آغاز میں ٹوٹی اور سڑکوں پر لوگوں کو ایک سرنگ سے نکل کر کھجور کے درختوں اور کشتیوں کے ساتھ ساحل سمندر پر نکلتے ہوئے دکھایا گیا ہے،تاہم اب ٹرمپ کی شئیر کردہ غزہ سے متعلق اے آئی پر مبنی ویڈیو پر حماس کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔

حماس کے پولیٹیکل بیورو کے ترجمان اور رکن باسم نعیم نے ایک انٹرویو میں ویڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کی طرف سے پیش کردہ غزہ کا خیال وہاں رہنے والے فلسطینی عوام کی ثقافت یا مفادات کی عکاسی ظاہر نہیں کرتا،افسوس کی بات ہے کہ ٹرمپ ایک بار پھر ایسے خیالات تجویز کر رہے ہیں جس نے غزہ کے لوگوں کی ثقافت اور مفادات کو نظر انداز کیا۔

جنرل ساحر شمشاد مرزا کی ازبک نائب وزیرِ دفاع سے ملاقات

حماس ترجمان نے کہا کہ غزہ کے لوگ اس دن کی امید رکھتے ہیں جب غزہ کی تعمیر نو ہو گی، اس کی معیشت بحال ہو گی، اور اس کے بچو ں کے لیے ایک بہتر مستقبل تخلیق کیا جائے گا لیکن غزہ ایک بڑی جیل بنا ہوا ہے جس میں یہ سب ابھی ممکن نہیں،ہم جیل کے حالات بہتر کرنے کے لیے نہیں لڑ رہے ہیں، بلکہ جیل اور اس کے محافظوں سے بچنے کے لیے لڑ رہے ہیں۔

مصطفیٰ عامر قتل کیس :اہم گواہ نے ملزمان رمغان اور شیراز کو شناخت کرلیا

Shares: