ابوظبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد زاید النہیان کا پاکستان کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل رہا، جس دوران متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدے طے پائے۔ اس دورے نے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی راہیں ہموار کی ہیں۔
شیخ خالد بن محمد زاید النہیان کی اسلام آباد آمد پر صدر آصف زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، آصفہ بھٹو زرداری اور دیگر اعلیٰ حکام نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ وزیرِ اعظم ہاؤس پہنچنے پر ابوظبی کے ولی عہد کو باقاعدہ طور پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، جس سے دونوں ممالک کی دوستانہ تعلقات کی گہرائی کا اظہار ہوا۔اس تاریخی دورے کے دوران کئی اہم معاہدے اور مفاہمتی یادداشتیں طے پائیں۔ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان کان کنی کے شعبے میں تعاون کے حوالے سے ایک معاہدہ کیا گیا، جس سے دونوں ممالک کو اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے۔ اسی طرح، ریلوے کے شعبے میں دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے، جن کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان نقل و حمل کی سہولتیں مزید بہتر ہوں گی۔پاکستان اور یو اے ای کے درمیان انفرا اسٹرکچر کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری کے لئے دستاویزات کا تبادلہ کیا گیا، جس سے پاکستان میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں مدد ملے گی۔
ابوظبی کے ولی عہد کی آمد کے دوران ایوان صدر میں ایک خصوصی تقریب بھی منعقد ہوئی، جس میں صدر آصف زرداری نے ولی عہد کو پاکستان کا اعلیٰ ترین اعزاز "نشانِ پاکستان” پیش کیا۔ یہ اعزاز ولی عہد کی پاکستان کے لیے خدمات اور دونوں ممالک کے تعلقات کے فروغ میں ان کے کردار کا اعتراف تھا۔اس موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی تقریب میں شریک تھے، جو پاکستان کے دفاعی اور اقتصادی تعلقات میں بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
ولی عہد شیخ خالد بن محمد زاید النہیان نے پاکستان کے ساتھ تجارتی، اقتصادی، اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ یو اے ای پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لیے بھرپور کوشش کرے گا۔
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان یہ دورہ نہ صرف دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات کی بنیاد کو مستحکم کرنے کا باعث بنا بلکہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان دوستانہ روابط کو بھی فروغ دے گا۔