اسلام آباد: ذرائع کے مطابق، ایوانِ صدر نے حکومت سے ایک سالہ کارکردگی کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ یہ رپورٹ صدرِ مملکت آصف زرداری کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں خطاب سے قبل حکومت سے مانگی گئی ہے۔

صدر آصف زرداری اپنے خطاب میں حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کے اہم پہلوؤں کو اجاگر کریں گے، جس میں خاص طور پر حکومت کے اہم معاشی اقدامات اور ان کے نتائج کا ذکر کیا جائے گا۔ صدر کا خطاب حکومت کی کارکردگی کا ایک تفصیلی جائزہ فراہم کرے گا، جس میں معاشی ترقی، داخلی اور خارجی پالیسیوں کی کامیابیاں اور چیلنجز شامل ہوں گے۔ذرائع کے مطابق، صدر آصف زرداری اپنے خطاب میں کشمیر اور فلسطین جیسے اہم علاقائی اور عالمی مسائل پر بھی اظہار خیال کریں گے۔ ان کے خطاب میں عالمی سطح پر پاکستان کے موقف اور مسائل کے حل کے لیے حکومت کے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی جائے گی۔

جہاں ایک طرف صدر کے خطاب کی تیاری ہو رہی ہے، وہیں اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر صدر کا خطاب مختصر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کا دورانیہ 20 سے 25 منٹ کے درمیان ہو گا۔پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 10 مارچ کو بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس سے دوسرے پارلیمانی سال کا آغاز ہو گا۔ اسپیکر قومی اسمبلی اس اجلاس کی صدارت کریں گے۔ اس اجلاس میں عسکری قیادت، گورنرز، وزرائے اعلیٰ اور صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز کو بھی مدعو کیا جائے گا۔اس اجلاس میں پاکستان کی سیاسی، معاشی اور عالمی پالیسیوں پر روشنی ڈالی جائے گی اور حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کا تفصیلی جائزہ پیش کیا جائے گا۔

Shares: