امریکی انتظامیہ نے اعلان کیا کہ ایف بی آئی نے 2021 میں وائٹ ہاؤس چھوڑنے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےغیر قانونی طور پر اپنی مار-اے-لاگو فلوریڈا اسٹیٹ میں لے جانے والے مواد کے بکس واپس کردیئے۔
تفصیلات کے مطابق ٹرمپ کو عہدہ چھوڑنے کے بعد قومی دفاعی دستاویزات کو اپنے پاس رکھنے اور مبینہ طور پر وفاقی حکام سے چھپانے کی سازش کرنے کے مجرمانہ الزامات کا سامنا کرنا پڑا۔ جب ایف بی آئی کے ایجنٹوں کو 2022 میں ان کی مار-اے-لاگو اسٹیٹ میں خفیہ نشانات والی 100 سے زائد دستاویزات ملی تھیں۔ FBI نے تلاشی کے دوران دیگر سرکاری دستاویزات بھی برآمد کی تھیں۔ان الزامات کو ٹرمپ کے الیکشن جیتنے کے بعد چھوڑ دیا گیا، محکمہ انصاف کی پالیسی ہے جس کے تحت کسی موجودہ صدر کے خلاف مقدمہ نہیں چلایا جاتا۔
یہ واضح نہیں تھا کہ آیا ٹرمپ کو دیے گئے بکس خفیہ دستاویزات پر مشتمل تھے۔ وائٹ ہاؤس نے باکس میں موجود مواد کے بارے میں وضاحت طلب کرنے والے پیغام کا جواب نہیں دیا۔ٹرمپ کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر سٹیون چیونگ نے کہا کہ "ایف بی آئی صدر کو ان کی وہ چیزیں واپس دے رہا ہے جو غیر قانونی اور غیر قانونی چھاپوں کے دوران لی گئی تھی۔” "ہم آج ان ڈبوں کو اپنے قبضے میں لے رہے ہیں اور انہیں ایئر فورس ون پر لوڈ کر رہے ہیں۔”جمعے کے روز فلوریڈا کے لیے روانہ ہونے والی ٹرمپ کی فلائٹ میں بکسوں کو لوڈ کیا گیا تھا۔
ٹرمپ نے ایک ٹروتھ سوشل پوسٹ میں لکھا کہ بکسوں میں موجود مواد "کسی دن ٹرمپ کی صدارتی لائبریری کا حصہ ہوں گے۔””بالآخر انصاف جیت گیا۔ میں نے بالکل غلط نہیں کیا۔ یہ محض ایک سیاسی مخالف پر حملہ تھا جو ظاہر ہے کہ اچھا نہیں ہوا۔ ہمارے ملک میں اب انصاف بحال ہو جائے گا،‘‘ انہوں نے لکھا۔خفیہ دستاویزات کے معاملے میں ٹرمپ کے خلاف الزامات عائد کرنے والے خصوصی وکیل جیک اسمتھ نے ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد محکمہ انصاف سے استعفیٰ دے دیاتھا۔
آسٹریلیا کو سیمی فائنل سے قبل بڑا دھچکا، اہم کھلاڑی انجرڈ
ایپل نے آئی فون کا نیا ماڈل فروخت کیلئے پیش کر دیا
دورہ نیوزی لینڈ میں نئے کھلاڑیوں کو موقع دینے کا فیصلہ
پاکستان:صنفی بنیاد پر تشدد، 2024 میں 36 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ