امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فلوریڈا کے معروف سیاحتی مقام مارے لاگو میں فضائی حدود کی خلاف ورزی کا نیا واقعہ سامنے آیا ہے۔ تین شہری طیاروں نے مارے لاگو کے قریب فضائی حدود کی خلاف ورزی کی، جس پر فوری طور پر F-16 لڑاکا طیاروں کو علاقے سے باہر نکالنے کے لیے روانہ کیا گیا۔
یہ واقعات 3 مختلف اوقات میں پیش آئے: صبح 11:05، دوپہر 12:10 اور 12:50 پر۔ نارتھ امریکن ایرو اسپیس ڈیفنس کمانڈ (NORAD) نے اس صورت حال پر فوری رد عمل ظاہر کیا اور لڑاکا طیارے بھیجے تاکہ شہری طیاروں کو محدود فضائی حدود سے نکال سکیں۔ تاہم، یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ان فضائی حدود کی خلاف ورزی کا مقصد کیا تھا یا یہ حادثاتی طور پر ہوئی۔
یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جس میں مارے لاگو کی فضائی حدود میں خلاف ورزی کی گئی ہو۔ گزشتہ چند ہفتوں میں ایسی خلاف ورزیاں اکثر رپورٹ ہو چکی ہیں۔ خاص طور پر کچھ اہم تاریخوں کے آس پاس اس قسم کے واقعات دیکھے گئے ہیں۔ 15 فروری کو دو مختلف خلاف ورزیوں کی اطلاع ملی، اور 17 فروری کو یوم صدارت کے دن بھی ایسی ایک خلاف ورزی ہوئی تھی۔نارتھ امریکن ایرو اسپیس ڈیفنس کمانڈ نے ان خلاف ورزیوں سے نمٹنے کے لیے ایف-16 طیاروں کے علاوہ فلیرز کا استعمال کیا۔ فلیرز عام طور پر بغیر کسی نقصان کے ہوائی جہازوں کو محدود فضائی حدود سے باہر نکالنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔
یہ واقعات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ مارے لاگو جیسے حساس اور ہائی پروفائل مقامات کے ارد گرد فضائی حدود کے انتظام میں حفاظتی خدشات برقرار ہیں۔ تاہم، بار بار ہونے والی ان خلاف ورزیوں کی کوئی واضح اور سرکاری وضاحت ابھی تک نہیں دی گئی ہے۔حکام ان خلاف ورزیوں کی تحقیقات کر رہے ہیں تاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ آیا یہ واقعات حادثاتی طور پر پیش آئے یا یہ جان بوجھ کر کیے گئے تھے۔








