مصطفیٰ عامر کے قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان کے قبضے سے ملنے والے اسلحہ کی تحقیقات سی ٹی ڈی (کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ) سے کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق، سی ٹی ڈی ملزم ارمغان کے پاس موجود غیر قانونی اسلحہ کی منبع اور اس کے حصول کے طریقے کی تحقیقات کرے گا۔
سی ٹی ڈی اس بارے میں بھی تحقیقات کرے گا کہ ارمغان کے پاس یہ ممنوعہ اسلحہ کیسے پہنچا اور یہ کہاں سے آیا۔ اس کے علاوہ، ماضی میں اس طرح کے اسلحے کی سمگلنگ میں ملوث گرفتار ملزمان سے بھی تحقیقات کی جائیں گی تاکہ اس معاملے کی مزید تفصیلات حاصل کی جا سکیں۔ذرائع نے مزید بتایا کہ ارمغان کے گھر سے چھاپے کے دوران امریکی ساختہ سنائپر گن، ایم پی گن اور رائفل برآمد کی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ، ملزم کے قبضے سے نائن ایم ایم کی 2700 سے زائد گولیاں بھی برآمد کی گئی تھیں، جو تحقیقات کے لیے اہم ثابت ہو سکتی ہیں۔سی ٹی ڈی کی تحقیقات کا مقصد اس اسلحے کی سمگلنگ، استعمال اور قتل کیس میں اس کے ممکنہ کردار کو واضح کرنا ہے تاکہ انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جا سکے اور ملزم کے دیگر ممکنہ روابط اور سرگرمیوں کا پتا چل سکے۔