آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے چیف سیکریٹری داخلہ سندھ سے 2 ملزمان شاہ زین مری اور غلام قادر کی گرفتاری کا معاملہ چیف سیکریٹری بلوچستان کے ساتھ اٹھانے کے لیے درخواست کردی ہے۔

باغی ٹی وی کے مطابق آئی جی غلام نبی میمن کی جانب سے لکھے گئے خط میں ڈی آئی جی سائوتھ سید اسد رضا کی جانب سے 28 فروری کو لکھے گئے خط کا حوالہ دیا گیا ہے، جس روز محافظوں کو گرفتار کیا گیا تھا.ڈی آئی جی جنوبی کے خط میں سندھ پولیس کے سربراہ سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ شاہ زین مری اور غلام قادر کی گرفتاری کے لیے آئی جی بلوچستان سے رابطہ کریں۔ڈی آئی جی کے خط کے مطابق 5 سیکیورٹی گارڈز کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ایک اور ملزم غلام قادر کی لوکیشن بلوچستان سے ملی ہے۔یہ گرفتاری سندھ پیپلز یوتھ آرگنائزیشن کے عہدیدار برکت علی سومرو کی جانب سے بوٹ بیسن تھانے میں ایف آئی آر درج کرانے کے بعد عمل میں آئی تھی۔

ڈی آئی جی کے خط کے مطابق برکت علی سومرو نے اپنی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں الزام عائد کیا تھا کہ 19 فروری کی صبح 3 بجے 5،6 افراد نے انہیں اور ان کے دوست وقاص احمد کو پستول کے بٹ سے تشدد کا نشانہ بنایا اور دھمکایا تھا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ برکت علی سومرو اپنے دوست وقاص احمد کے ساتھ اپنی کار میں جا رہے تھے کہ پیچھے سے ایک سرف جیپ آئی، جب وہ بوٹ بیسن کے قریب سروس روڈ پر پہنچے تو گاڑی کو راستہ دینے کے باوجود جیپ ڈرائیور نے اپنی گاڑی ریورس کرکے ان کی گاڑی سے ٹکرائی اور 5/6 نامعلوم مسلح ملزمان گاڑی سے باہر نکل آئے۔

خط میں ایف آئی آر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ملزمان مبینہ طور پر شراب کے نشے میں دھت تھے، انہوں نے برکت علی اور ان کے دوست پر حملہ کیا، انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور انہیں پستول کے بٹ سے پیٹا، جس سے وہ زخمی ہوگئے۔گزشتہ ہفتے وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بوٹ بیسن میں ایک 4×4 گاڑی آلٹو کار سے ٹکرائی، جس کے بعد ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کئی مسلح افراد گاڑی سے باہر نکلے اور برکت علی سومرو اور وقاص احمد کو مارنا شروع کر دیا۔

چارجڈ پارکنگ ختم کرنیکا فیصلہ ہوا اور ایکشن لیا گیا،شرجیل میمن

جرمنی میں ڈرائیور نے گاڑی ہجوم پر چڑھا دی، 1 شخص ہلاک

امریکی جنگلات میں پھر خوفناک آگ بھڑک گئی؛ ایمرجنسی نافذ

کراچی سے لاپتا لڑکی بازیاب، جسم پر متعدد زخم

Shares: