اسرائیلی افواج نے شام کی سرحد سے 13 کلومیٹر اندر تک غیر اعلانیہ قبضہ کرلیا ہے، جس سے خطے کی صورتحال میں مزید کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کی شامی علاقوں میں غیر قانونی پیش قدمی کا سلسلہ جاری ہے، اور اس نے مسحرہ پر قبضہ کرنے کے بعد تل المال کے پہاڑوں تک پہنچنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی افواج کی جانب سے ڈرونز اور ہیلی کاپٹروں کی پروازیں مسلسل جاری ہیں، جس سے علاقے میں مزید فوجی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔ اس کے علاوہ، بلڈوزرز کے ساتھ فوجی کمک بھی علاقے میں پہنچ چکی ہے، جس سے مزید تعمیرات اور ممکنہ دفاعی سیٹ اپ کی تعمیر کی کوشش کی جا رہی ہے۔
علاقہ تل المال اس حوالے سے اہمیت رکھتا ہے کیونکہ یہ وہ جگہ ہے جہاں سابق صدر بشار الاسد کی حکومت کی فوج کی چوکی واقع تھی۔ تل المال کا علاقہ درعا صوبے میں واقع ہے، جو شام کی سرحد سے متصل ہے، اور یہاں پر اسرائیلی افواج کی غیر قانونی کارروائیاں شام کی علاقائی خودمختاری کے خلاف ہیں۔
اسرائیلی افواج کی اس پیش قدمی پر شام اور اس کے اتحادی ممالک کی جانب سے شدید ردعمل کا سامنا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ اقدام خطے میں مزید تنازعہ اور کشیدگی کا باعث بن سکتا ہے، خصوصاً اس وقت جب شام میں سیاسی و فوجی صورتحال پیچیدہ ہو۔اب تک اس پیش قدمی کے نتائج اور اس سے متعلق عالمی سطح پر ردعمل سامنے آنا باقی ہے، تاہم شامی حکام نے اسرائیلی افواج کی کارروائی کی شدید مذمت کی ہے اور اس کے خلاف عالمی برادری سے فوری کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔