مزید دیکھیں

مقبول

حافظ آباد : رمضان المبارک میں مہنگائی کا راج، سرکاری نرخ نامے محض کاغذ کا ٹکڑا بن کر رہ گئے

حافظ آباد (خبر نگارشمائلہ) رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی حافظ آباد میں مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ ضلع بھر میں سرکاری نرخ نامے پر گوشت، سبزی اور پھل دستیاب نہیں، جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

دنیا بھر میں مذہبی تہواروں کے موقع پر اشیاء کی قیمتوں میں کمی آتی ہے، لیکن پاکستان میں صورتحال بالکل برعکس ہے۔ رمضان المبارک سے قبل ہی اشیاء کی قیمتیں بڑھنا شروع ہو جاتی ہیں اور رمضان کے پہلے 20 دنوں میں یہ آسمان سے باتیں کرنے لگتی ہیں۔ خاص طور پر پھل، سبزی، گوشت، دودھ، دہی، انڈے اور کھجور جیسی ضروری اشیاء کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہو جاتا ہے۔

ضلع میں پرائس مجسٹریٹس تو موجود ہیں، لیکن گراں فروشی اور ذخیرہ اندوزی پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی رٹ صرف پریس ریلیز اور فوٹو سیشن تک محدود رہ گئی ہے۔ دکانداروں کو جرمانے کرتے وقت فوٹو شوٹ تو کر لیا جاتا ہے، لیکن بعد میں انہیں کھلی چھوٹ دے دی جاتی ہے۔

ایسا کوئی میکنزم نہیں ہے جس کے تحت دکانداروں کی شکایات کا فوری ازالہ کیا جا سکے۔ دکاندار ہول سیلرز کو اور ہول سیلرز اوپن مارکیٹ کے ریٹس کو موردِ الزام ٹھہراتے ہیں۔ جس کی وجہ سے شہریوں کو سرکاری نرخ نامے سے زائد قیمتوں پر اشیاء خریدنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔

گائے اور بھینس کے گوشت کا سرکاری نرخ 800 روپے فی کلو مقرر کیا گیا ہے، لیکن مارکیٹ میں یہ 1000 سے 1100 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔ قصاب صفائی کے نام پر 200 گرام تک گوشت کم تولتے ہیں۔ بکرے کے گوشت کا سرکاری نرخ 1600 روپے فی کلو ہے، لیکن یہ 2000 سے 2200 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہا ہے۔

انڈے 220 روپے درجن سے بڑھ کر 278 روپے درجن ہو گئے ہیں، جبکہ مارکیٹ میں یہ 300 روپے درجن تک فروخت ہو رہے ہیں۔ مرغی کے گوشت کا سرکاری نرخ 593 روپے فی کلو ہے، لیکن مارکیٹ میں یہ 750 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہا ہے۔

شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ گراں فروشی اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی نرخ نامے جاری کرنے کی بجائے عملی اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔

ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانیhttp://baaghitv.com
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی 2003ء سے اب تک مختلف قومی اور ریجنل اخبارات میں کالمز لکھنے کے علاوہ اخبارات میں رپورٹنگ اور گروپ ایڈیٹر اور نیوز ایڈیٹرکے طورپر زمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں اس وقت باغی ٹی وی میں بطور انچارج نمائندگان اپنی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں