سابق نیول چیف اور سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی ایڈمرل (ر) افتخار احمد سروہی کا انتقال اسلام آباد میں ہوگیا۔ ترجمان پاک بحریہ کے مطابق ایڈمرل (ر) افتخار احمد سروہی کی وفات کی خبر نے پورے ملک میں غم کی لہر دوڑا دی۔

چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے ایڈمرل (ر) افتخار سروہی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور مرحوم کی پاک بحریہ کے لیے بے شمار خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ ایڈمرل نوید اشرف نے کہا کہ ایڈمرل (ر) افتخار سروہی کی قیادت اور محنت نے پاک بحریہ کو بہت مضبوط اور بہتر بنایا۔

افتخار احمد سروہی کا تعلق ایک طویل اور کامیاب عسکری کیریئر سے تھا۔ انہوں نے 1955 میں پاک بحریہ میں شمولیت اختیار کی اور اپنی بہترین پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور بہادری سے شعبہ دفاع میں اپنا نام پیدا کیا۔ ایڈمرل (ر) افتخار سروہی نے 1965 اور 1971 کی جنگوں میں بھرپور حصہ لیا اور اپنے اعلیٰ جنگی حکمت عملی اور قیادت کے ذریعے پاک بحریہ کو اہم کامیابیاں دلائیں۔ایڈمرل (ر) افتخار سروہی 1986 تا 1988 تک پاک بحریہ کے سربراہ رہے اور اس دوران ان کی قیادت میں پاک بحریہ نے نئے اعزازات اور کامیابیاں حاصل کیں۔ ان کی محنت اور ویژن کے باعث بحریہ نے جدید ٹیکنالوجی اور جدید جنگی حکمت عملیوں میں اہم پیشرفت کی۔بعد ازاں ایڈمرل (ر) افتخار سروہی نے 1988 تا 1991 تک چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں اور اپنے قومی دفاع کے شعبے میں اہم فیصلہ سازی کی۔ ان کی قیادت میں پاکستان کے دفاعی امور کو نئی سمت ملی اور فوجی تعاون میں مزید بہتری آئی۔ایڈمرل (ر) افتخار احمد سروہی کی وفات ایک ایسا خلاء چھوڑ گئی ہے جو کبھی پر نہیں ہو سکے گا۔ ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی اور ان کی قربانیاں ملکی دفاع کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائیں گی

Shares: